چینی سال نو کا روایتی اور پر جوش آغاز


لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) سید احمد ندیم قادری،تمغہ ء امتیاز 

طلوع و غروبِ آفتاب و مہتاب ابتدائے آفرنیش سے انسانی دلچسپی اور حیرت و استعجاب کا مرکز رہا ہے۔ رفتہ رفتہ قدیم انسان نے اس طلوع و غروب کا حساب رکھنا شروع کیا جسے کیلنڈر کا نام دیا گیا۔ تاریخِ انسانی کے محققین کا خیال ہے کہ سکاٹ لینڈ میں ملے شواہد کے مطابق دنیا کے قدیم ترین کیلنڈر کا آغاز دس ہزار سال پہلے ہوا تھا۔ ایک اور تحقیق کے مطابق انسانی تاریخ کے پہلے کیلنڈر کا آغاز مصر میں 6261 سال پہلے ہوا۔ یہ کیلنڈر مسیحی دور کے ابتدائی زمانے تک استعمال ہوتا رہا۔ مصری کیلنڈر ہر ماہ کے 30 دنوں پر مشتمل 12 ماہ کے عرصے پر محیط تھا گویا سال میں 360 دن ہوتے تھے۔ تقریباً 4 ہزار قبل مسیح میں اس میں پانچ دن اور شامل کے گئے اور ایک سال 365 دنوں پر مشتمل ہوا۔ قدیم ترین زیراستعمال کیلنڈر یہودی کیلنڈر ہے جو 3761 قبل مسیح سے اب تک مستعمل ہے۔ زمانہ حال میں دنیا کے بیشتر حصوں میں استعمال ہونے والا کیلنڈر گریگورین کیلنڈر (Gregorian Calendar) کہلاتا ہے۔ یہ کیلنڈر اکتوبر 1582 میں پوپ گریگوری (Pope Gregory XIII) نے جولین کیلنڈر (Julian Calendar) میں ترمیم کر کے بنایا تھا۔
چینی کیلنڈر کی تاریخ ساڑھے تین ہزار سال پرانی ہے تاہم اس کے درست آغاز کا وقت معلوم نہیں۔ کچھ لوگ یہ یقین رکھتے ہیں کہ چینی سال نو کی ابتدا شانگ دور (Shang Dynasty) (1600-1046 BC) سے ہوئی جب لوگ اپنے خدائوں اور بزرگوں کی یاد میں سال کے اختتام یا آغاز پر قربانیوں کی تقریبات منعقد کرتے تھے۔ 
جس طرح ماہ جنوری کی یکم تاریخ کو دنیا بھر میںگریگورین سال کے آغاز پر شاندار تقریبات کا آغاز ہوتا ہے اور دنیا بھر کے لوگ اپنے اپنے انداز میں بے پناہ جوش و خروش سے نئے سال کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ اسی طرح دنیا بھر میں پھیلے چینی عوام اور چینی النسل لوگ اپنے سال کا آغاز بھرپور جوش و خروش سے کرتے ہیں۔اس سال، سالِ نو کا آغاز یکم فروری 2022ء کو ہوگا۔ ہر سال کی طرح امسال بھی چینی اس دن کو اپنے روایتی انداز میں بھرپور ولولے اور خوشیوں سے منائیں گے۔
اس دن کو Lunar New Year بھی کہا جاتا ہے جس کا آغاز 21 جنوری سے 20 فروری کے درمیان نئے چاند کے طلوع ہونے پر کیا جاتا ہے۔ نئے سال کی تقریبات پندرہ دن تک جاری رہتی ہیں۔ نئے سال کو Spring Festival بھی کہا جاتا ہے جس کے ساتھ ہی بہار کا آغاز ہو جاتا ہے۔ چینی ہر سال کو 12 جانوروں میں سے ایک جانور کے نام سے منسوب کرتے ہیں۔ یہ جانور (1) چوہا (2) بیل (3) ٹائیگر (4) خرگوش (5) ڈریگن (6) سانپ (7) گھوڑا (8) بھیڑ (9) بندر (10) روسٹر (Rooster) (11) کتا اور (12) سؤر ہیں۔ رواں سال کو ٹائیگر (Tiger) سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ چین کے نئے سال کا آغاز بے شمار روایات پر مبنی ہے جن میں سجاوٹ، مرنے والوں کی یاد میں قربانیاں، خاندان کے ساتھ Reunion Dinner میں شرکت، سرخ لفافوں اور تحائف کا دیا جانا، فائر کریکرز، ر فائر ورکس اور شیر اور ڈریگن کے رقص کو دیکھنا شامل ہے۔چینی سالِ نو کو دنیا کی ایک چوتھائی آبادی مناتی ہے۔ چینی سالِ نو کی تاریخ ہر سال تبدیل ہوتی ہے۔ نئے سال کے آغاز پر عمدہ اور لذیذ کھانے کھائے جاتے ہیں۔ مچھلی کھانا ایک اچھا شگون سمجھا جاتا ہے اور اسے خوش بختی کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔نئے سال کی تقریبات دو ہفتے سے زائد جاری رہتی ہیں جن کا اختتام Lantern Festival پر ہوتا ہے۔ 
منگل، یکم فروری 2022ء کو شروع ہونے والے نئے چینی سال پر 31 جنوری 2022ء سے 6 فروری 2022ء تک چین میں قومی تعطیلات ہونگی۔ ان تعطیلات میں نئے سال کی سجاوٹ، نئے سال کا ڈنر، فائر کریکرز، فائر ورکس، سرخ لفافوں کا تبادلہ اور ڈریگن کا ڈانس شامل ہوگا۔ نئے سال کا پندرہواں دن سپرنگ فیسٹول کے بعد پہلا پورے چاند کا دن ہوتا ہے جسے پورے چاند کی پہلی رات کہا جاتا ہے۔ اس دن کو لینٹرن فیسٹول ڈے (Lantern Festival Day) بھی کہا جاتا ہے۔ اس موقع پر خاندان کا ایک اور ری یونین ڈنر بھی کیا جاتا ہے جس میں لینٹرن اور اورنج تقریبات کا نمایاں حصہ ہوتے ہیں۔ چینی سالِ نو کے مندرجہ ذیل روایتی کھانے اہم ہیں۔
-1 Dumplings
2- Spring Rolls
3- Niango
4- Sweet Rice Balls
5- Noodles
6- Fish
7- Steamed Chicken
8- Fruit and Vegetables
چینی روایات میں سفید رنگ سوگ سے منسوب کیا جاتا ہے کیونکہ یہ موت کی علامت ہے چنانچہ تمام سفید خوراکیں مثلاً انڈے، سفید چیز وغیرہ ان کھانوں میں شامل نہیں کئے جاتے۔ ڈریگن چین کی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہیں اور اسے خوش بختی کی علامت سمجھا جاتا ہے چنانچہ ڈانس میں ڈریگن جتنا لمبا ہوگا تو یہ اس علاقے کے لوگوں کے لئے اتنی ہی زیادہ خوش بختی کا مظہر سمجھا جاتا ہے۔ ڈریگن بہت سی خصوصیات کے حامل سمجھے جاتے ہیں جن میں قوت، اعلیٰ وقار،زرخیزی، دانش اور برکت و سعادت کی خصوصیات شامل ہیں۔ زمانہ قدیم سے یہ روایت ہے کہ چینی سال نو چینی خاندان کی ری یونین کا دن ہے۔ چینی سال نو کے ساتویں دن جسے "Renri" بھی کہا جاتا ہے، خوش بختی کی علامت خوراک تیار کرتے ہیں جسے ’’سات سبزیوں کا سوپ‘‘ یا "Seven Vegetable Congee" کہا جاتا ہے۔ Tangerine (نارنگی کی ایک قسم) اور اورنج (Orange) چینی روایات میں خوش بختی اور کامیابی کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ ان کے شوخ رنگ کو سونے سے مشابہت کی بناء پر خوش بختی اور دولت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ چینیوں کا ایک اور عقیدہ یہ بھی ہے کہ سالِ نو کے پہلے دن وہ جو کچھ بھی کریں گے وہ ان کے سال بھر کی خوش بختی کا شگون ہوگا لہٰذا فائر کریکر اور آتشبازی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ نئے کپڑے پہنے جاتے ہیں اور نئے سال کے تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔ شیر اور ڈریگن کے ڈانس دیکھے جاتے ہیں اور پارکوں اور درگاہوں پر جایا جاتا ہے۔ چینی سالِ نو پر Jade Cocktail چینی ثقافت کا ایک انمول مشروب ہے جسے خلوص، وفاداری، عدل، دانش اور خالصیت کا مظہر سمجھا جاتا ہے۔
چینی دیو مالا اور روایات میں سرخ رنگ خوش بختی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ سال ِ نو پرسفید اور سیاہ رنگ کا لباس بالکل نہیں پہنا جاتا کیونکہ یہ رنگ روایتی طور پر سوگ کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ سبز، پیلا، نیلا رنگ پہنا جا سکتا ہے۔ سبز رنگ زرخیزی، توازن، آلودگی سے پاکی، افزائش اورمطابقت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ سبز رنگ بے چینی اور اضمحلال کو کم کرتا ہے۔ روایتی طور پر سالِ نو کے موقع پر سات دن کی سرکاری چھٹیاں ہوتی ہیں جبکہ تقریبات دو ہفتوں تک جاری رہتی ہیں اور فیکٹریوں میں بھی دو ہفتے کام نہیں ہوتا۔ 
نئے سال کے آغاز پر غسل نہیں کیا جاتا ہے۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ ایسا کرنے سے خوش بختی بھی پانی کے ساتھ بہہ کر چلی جاتی ہے۔ اس موقع پر اگر کسی کو کوئی تحفہ دینا ہو تو وہ ان کی گاڑی یا گھر کے باہر رکھ دیا جاتا ہے۔
نئے سال کے پہلے دن اور پندرہویں دن گوشت نہیں کھایا جاتا تاکہ طویل عمر اور خوشیاں حاصل ہو سکیں۔
ڈریگن کے لباس کے لئے مخصوص رنگ استعمال کئے جاتے ہیں۔ سبز رنگ عظیم صلہ پانے، سنہرا اور چاندی کا رنگ دولت اور سرخ رنگ شدتِ جذبات اور خوش بختی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ سرخ رنگ روایتی طور پر دلہنوں کے لباس کا رنگ ہے جس سے یہ سمجھا جاتا ہے کہ یہ بدی کو دور کرنے والا رنگ ہے۔
سالِ نو کے پندرہ دنوں کے دوران جوتے نہیں خریدے جاتے کیونکہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ جوتوں کے ساتھ بدبختی بھی آئے گی۔ 
چینی دیومالا میں شیر کا رقص ایک اہم علامت سمجھی جاتی ہے ۔اسے خوشی اور لطف کا مظہر سمجھا جاتا ہے اور خوش نصیبی لانے اور بدروحوں سے نجات کا سبب سمجھا جاتا ہے۔ شیر کا رقص میوزک، ڈرم، جھانجھ اور دھات کے چپٹے اوزار بجا کر کیا جاتا ہے۔
کوریا میں بھی نیا سال چینی سالِ نو کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ چینی سالِ نو کے موقع پر "gong XI ....(she)....fa cai...(tsai)"  کے الفاظ کے ساتھ نئے سال کی مباکباد دیتے ہیں جس کا مطلب "Wishing you great happiness and prosperity" ہے۔
چینی سالِ نو پر دارالسلام برونائی، انڈونیشیا، ملائشیا، شمالی کوریا، سنگاپور، جنوبی کوریا اور ویت نام میں سرکاری تعطیل ہوتی ہے۔
چینی سالِ نو کے موقع پر Reunion Dinner ایک سالانہ ضیافت ہے جہاں خاندان کے افراد پیار، محبت اور یکجہتی کے بندھن کو مزید مضبوط کرتے ہیں۔ چینی سالِ نو کے دسویں دن کو The Birthday of The God of Stone" کہا جاتا ہے۔ چودہویں دن پر پندرہویں دن کی تقریبات منانے کی تیاریاں کی جاتی ہیں جسے "First Night Festival" کہا جاتا ہے جو پورے چاند کا پہلا دن ہوتا ہے۔ نئے سال کے موقع پر کچھ چیزوں سے احتراز کیا جاتا ہے یعنی نئے سال کے موقع پر کپڑے اور ڈشز کو نہیں دھویا جاتا ورنہ نئے سال میں وہ لوگ مردوں کو نہلاتے رہیں گے۔ نئے سال کی تقریبات کے دوران کپڑوں کو نہیں دھویا جاتا بلکہ سالِ نو کے آغاز سے پہلے ہی کپڑوں کو دھو کر استری وغیرہ کر کے وارڈروب میں رکھ دیا جاتا ہے۔اس دن گھروں سے کوئی چیز باہر نہیں لے جائی جاتی۔ اس دن آنے والا پہلا شخص سارا سال آپ کی خوش بختی پر اثرانداز ہوگا۔ اس دن اپنی ادائیگیاں نہ کی جائیں اور بہت تھوڑا کام کیا جائے۔ سالِ نو کے موقع پر 15 دن تک بال اور ناخن نہیں کاٹے جاتے ہیں۔ اسی طرح گھروں میں فرشوں کی اور عمومی صفائی نہیں کی جاتی کہ یہ صفائی خوش بختی کو بہا لے جائے گی تاہم اب یہ رسم ابتدائی چند دنوں تک محدود ہو گئی ہے۔ 
چینی سالِ نو کنفیوشزم، بدھ مت، تائو ازم اور بہت سے قدیم مذہبی روایات کے بندھن میں بندھا ہوا ہے تاہم چین میں اب یہ سیکولر رسم کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 
نئے سال کی تقریبات کے دوران تیز دھار چیزیں مثلاً قینچی، چاقو اور سوئیاں وغیرہ استعمال نہیں کی جاتیں۔ بیویاں اپنے شوہروں کو بستر سے جلد اٹھنے کے لئے نہیں کہتیں۔ سالِ نو کے پہلے دن کسی سے بھی جھگڑا یا سخت سست الفاظ نہیں کہے جاتے کیونکہ یہ دن خوشیوں کا دن کہلاتا ہے۔ 
چینی سالِ نو کے موقع پر پاکستان کے عوام اپنے آئرن برادرز کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں اور سارا سال ان کے لئے خوش بختی اور نیک تمنائوں کا اظہار کرتے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...