لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کی بار بار یاد دہانیوں کے باوجود پاکستان سپر لیگ کے میچز کو انجوائے کرنے کیلئے مختلف فیملیز 12 سال سے کم عمر بچوں کو سٹیڈیم لانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔متعدد فیملیز بچوں کو سٹیڈیم لے کر آئیں اور اس دوران نیشنل سٹیڈیم کی مرکزی بلڈنگ کے دروازے پر ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جب ایک فیملی سکیورٹی اور ٹکٹ چیکنگ پر مامور اہلکاروں سے الجھ پڑی۔اہلکاروں نے جب ان کے بچے کو کم عمری کی بنیاد پر سٹیڈیم میں داخل ہونے سے روکا تو وہ جذباتی ہوگئے اور عملے پر الزام عائد کیا کہ وہ بااثر افراد کے بچوں کو جانے دے رہے ہیں جبکہ دیگر بچوں کو روک رہے ہیں۔معاملہ جب زیادہ تلخ ہوا اور گرما گرمی بڑھ گئی تو پی سی بی کے سکیورٹی ڈائریکٹر کرنل آصف اور جی ایم آپریشنز عثمان واہلہ معاملہ سنبھالنے پہنچ گئے۔عثمان واہلہ کو بعض فیملیز نے گھیرے بھی رکھا تاہم معاملات قابو میں رہے۔ سٹیڈیم میں داخلے سے روکے جانے پر متعدد بچے آبدیدہ نظر آئے تاہم پی سی بی نے ان کے والدین کی درخواست ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ وہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے فیصلے کا پابند ہے۔ پی سی بی کے جی ایم آپریشنز عثمان واہلہ نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ این سی او سی کی ہدایت کا پابند ہے، پی سی بی دوبارہ این سی او سی سے بات کرے گا مگر لوگوں کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ یہ فیصلہ عوام کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی کیا گیا ہے۔جن بچوں پر شک تھا ان کی ویکسی نیشن کا ریکارڈ چیک کیا گیا اور اس کے بعد ہی انہیں سٹیڈیم میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
12 سال سے کم عمر بچوں کو سٹیڈیم میں داخلے سے روکنے پر تلخ کلامی
Jan 31, 2022