پیوٹن نے مجھے میزائل حملے میں مارنے کا حکم دیا تھا:بورسن جانسن


روم‘ لندن (اے پی پی + نیٹ نیوز) اٹلی نے کہا ہے کہ وہ یوکرائن کو حملے کے لئے استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم نہیں کرے گا۔ روسی خبررساں ادارے کے مطابق اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تجانی نے گزشتہ روز ایک ٹیلی ویژن چینل پر ٹاک شو میں بتایا کہ یوکرائن کی صورتحال مشکل ہے اور ہمیں بہت تشویش ہے۔ دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی کے لئے تیار ہیں لیکن ہم یوکرائن کو حملے کے لئے استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم نہیں کریں گے کیونکہ ہم روس کے ساتھ حالت جنگ میں نہیں ہیں۔ ہم صرف یوکرائن کی آزادی کا دفاع کر رہے ہیں۔ ادھر برطانیہ کے سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنی افواج کو خاص طور پر مجھے میزائل حملے میں مارنے کا حکم دیا تھا۔ بورس جانسن نے کہا ہے کہ یوکرائن پر روس کے متوقع حملے سے متعلق مجھ سمیت تمام ہی عالمی قوتیں خبردار کر رہی تھیں اور اْن دنوں میرا یوکرائن آنا جانا لگا ہوا تھا۔ اس دھمکی آمیز ہدایت کی خبر روس کے یوکرائن پر 24 فروری 2022ء سے ایک روز قبل ملی تھی۔ مجھے مطلع کیا گیا کہ روسی صدر نے کہا ہے کہ بورس جانس کو مارنے میں صرف ایک منٹ لگے گا۔ دھمکی کے باوجود میں نے بہت پر سکون لہجہ اختیار کیے رکھا۔ میں جانتا تھا کہ پوتن دباؤ ڈالنا چاہتے تھے تاکہ سب ان کے آ5 گے گھٹنے ٹیک دیں لیکن میں نے ایسا ہونے نہیں دیا۔

ای پیپر دی نیشن