اسلام آباد(خبرنگار) ایوان بالامیں عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر حاجی ہدایت اللہ کی قائداعظم محمد علی جنا ح کے خلاف نازیبا الفاظ، پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر آصف کرمانی اور پی ٹی آئی کی سینیٹر زرقہ تیمور کا شدیداحتجاج ، سینیٹر حاجی ہدایت اللہ کو اپنے الفاظ واپس لینا پڑ گئے سینیٹ میں اراکین نے ملک میں دہشتگردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان واقعات کی روک تھام کیلئے سنجیدہ اقدمات کی ضرورت پر زور دیا،حکومتی اور حزب اختلاف کے اراکین نے مہنگائی آٹے کی قلت پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ اپوزیشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ایوان بالا میں فیکٹریز ایکٹ ترمیمی بل 2022 اور فیڈرل یونیورسٹیز ترمیمی بل 2022کے دونوں بل ایوان بالاسے منظور کر لئے گئے ہیں دونوں بل سینیٹر سیمی ایزی نے ایوان میں پیش کئے جس پر کوئی مخالفت نہیں ہوئی۔ سپریم کورٹ ججز کی تعداد کا ترمیمی بل 2023بل پیش،چیئر مین مین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا، پاکستان حلال اتھارٹی ترمیمی بل 2022 بھی متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا یا۔ چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد نے پشاور دہشتگردی کے واقعے میں شہید ہونے والوں، لسبیلہ میں بس حادثے میں جہاں فانی سے کوچ کرجانے والوں کے لئے ایوان میں دعائے مغفرت کی ہے ،ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم نے کہا ہے کہ آج دھماکے میں قیمتی جانیں گئی اس پر افسوس ہے ۔ پٹرول میں35 روپے یکمشت اضافہ کیا گیا،یہ بھی نہیں بتایا کہ یہ کڑوا گھونٹ ہے ،یہ زہر کا پیالہ پینا ہوگا ۔ابھی دو سو ارب قسط کا بجٹ کی بھی خبریں آ رہی ہے ۔یہ موجودہ حکومت کی نا اہلی ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ چالیس سال سے دہشتگردی کا شکار ہیں ہم نے اپنی اولادیں قربان کی ہیں ۔یہ کسی ایک رجیم چینج کا معاملہ ہے ، ہمارا منہ نہ کھلوائیں ۔آپ نے آئین شکنی کی ۔ ریاست پررحم کریں،ساڑھے چار سال کی آمریت کے یہ نتائج ہیں ۔ہم بھی مہنگائی پر دکھی ہوتے ہیں ۔حکومتی اتحادی سینیٹر کامران مرتضی نے آٹے کی قلت پر حکومت پر کڑی تنقید ،ا پنی ہی حکومت پر برس پڑے ، مہنگائی دیکھیں کہاں پہنچ گئی، کیا ہمیں حکومتی بینچز پر بیٹھنا چاہئے؟ہم کب تک عمران خان کو پیٹتے رہیں گے اور ان کے ہونے چار اقتدار پر تنقید کرتے رہیں گے؟۔چھوٹی سی روٹی تیس روپے میں مل رہی ہے، افسوس ہوتا ہے۔حاجی ہدایت اللہ نے کہا کہ آپ پشاور سانحے پر بات کریں قائداعظم کو چھوڑیں، آصف کرمانی نے کہاکہ آپ کس کی بات کر رہے ہیں؟ ۔آصف کرمانی نے کہا کہ قائداعظم کے شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جائیگی، آپ کا تعلق تو اس صوبے سے ہے جس نے ریفرنڈم میں قائداعظم کا ساتھ دیا۔ہم قائداعظم کا مرتے دم تک نام لیں گے ۔ ڈاکٹر زرقہ نے کہاکہ ہم احتجاج کرتے ہیں ہداہت اللہ اپنے الفاظ واپس لیں۔چیئر مین سینیٹ نے کہاکہ مائک بند تھا ،انہوں نے اپنے الفاظ واپس لے لئے ہیں ۔سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ پاکستان کے لیے کے پی کے نے بہت قربانیاں دیں ہیں۔دہشتگردی واقعات کو روکنے کے لیے کوششیں تیز کرنی ہونگیں۔ سردار شفیق ترین نے کہاہے کہیہ ملک کا سنجیدہ مسئلہ ہے ،اسکو حل کرنا چاہیے ۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں ٹارگٹ کلرز کا راج ہے ،عوام بے بس ہیں ۔ اگر اے پی ایس واقعہ کی تحقیقات ہوتی ،بنوں جیل کی تحقیقات ہوتی اور سی ٹی ڈی کے قبضے کی تحقیقات ہوتی ۔ تو آج مسجد میں دھماکہ واقعہ نہ ہوتا ۔ پہلی بار تھرمل سائیٹ اور نائیٹ ویجن گن کا ستعمال کر رہے ہیں ۔سینئر ہدایت اللہ کی سنیٹر آصف کرمانی کے درمیان تلخ کلامی پر دوبارہ صفائی پیش کی ۔ میرے وہ الفاظ بانی پاکستان قائد اعظم کے لئے نہیں بلکہ چیئر مین سینٹ کے لئے تھے ۔قائد اعظم نے ملک بنایا ان کا احترام دل میں ہے۔ سینیٹ اجلاس منگل کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیاگیا ہے ۔