ایوان بالا کے اجلاس میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے سینیٹرز ایک پیج پر نظر آئے۔ سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان نے قائد اعظم کے بارے میں نامناسب بات کی۔ سینیٹر آصف کرمانی اور سینٹر زرقا تیمور نے الفاظ واپس لینے کا مطالبہ کیا تو حاجی ہدایت اللہ نے الفاط واپس لیکر بات چیئرمین سینٹ کی طرف موڑ دی۔ قائد حزب اختلاف نے سانحہ پشاور سے گفتگو شروع کی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے مہنگائی اور دیگر مسائل پر حکومت کی خوب کلاس لی اور حالیہ اضافے کی واپسی کا مطالبہ بھی کردیا۔ سینیٹر کامران مرتضی نے ایوان کی توجہ آٹا بحران کی جانب مبذول کروائی اور مطالبہ کیا کہ حکومت آٹے کی قلت پر قابو پائے۔ سینیٹر محسن عزیز نے دہشت گردی کیخلاف قربانیوں پر خیبر پختونخواہ کی پولیس اور سیکورٹی اداروں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔