راجہ شہزاد معظم صدائے ماھل
قارئین محترم! آزاد ریاست جموں و کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے گزشتہ چھ ماہ میں جو کاررکردگی دکھائی اس کو اس مختصر سے کالم میں سمیٹنے کی کوشش کروں گا۔ اللہ سے دعا ہے کہ سچ لکھنے اور درست تجزیہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اس میں قطعی کوئی دوسری رائے نہیں کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر ایک انر جیٹک اور با ہمت انسان ہیں۔ انہوں نے واقعی بعض ایسے کارہائے نامہ سر انجام دئیے جو ماضی کے کسی پرائم منسٹر کے کھاتے میں نہیں جاتے۔سب سے پہلے تذکرہ ان کی سیاحت اور ٹورازم سے دلچسپی سے کروں گا۔آزاد کشمیر چونکہ قدرتی طور پر خوبصورت ترین خطہء ارض ہے،اس لئے نبض شناس وزیر اعظم سردار تنویر الیاس اس کی خوبصورتی کو سیاحت کے مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے کسی حد تک اس پر کام بھی کیا۔ کشمیر کو کسی نے ایران صغیر کہا،کسی نے جنت نظیر ،کسی نے منی پیرس اور کسی نے اسے ایشیاء کی انگوٹھی کا نگینہ قرار دیا۔ انہی خوبیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر نے اس کی خوبصورتی کو سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنانے کا ارادہ کیا اور اس پر ہوم ورک شروع کیا۔ جس طرح کی حکمت عملی وزیر اعظم مرتب کر رہے ہیں اگر اس پر عمل ہو جائے تو ہم یقیننا اپنا سارا بجٹ سیاحت کے شعبے سے پورا کر سکتے ہیں۔
اس کے بعد سردار تنویرالیاس کا دوسرا بڑا کارنامہ مہاجرین جموں و کشمیر و مقیم پاکستان کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے ترجیحی بنیادوں پر مہاجرین کے لئے زمینیں،راشن اور ملازمتوں میں ایک خاص تناسب مقرر کر کہ ایک سنہری قدم اٹھایا ہے۔خاص طور پر ایسے مہاجر بھائی جن کے پاس رہنے کے لئے جگہ بالکل نہیں تھی ان کے لئے وزیر اعظم نے مختلف مقامات پر مسکن بنانے کی حکمت عملی مرتب کرنا شروع کر دی ہے۔پہلے جو کھانے پینے کے لئے ان بھائیوں کے لئے مختض تھا اس میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔
قارئین! ہر کوئی وزیر اعظم سے اختلاف کا حق رکھتا ہے ،لیکن انہوں نے تقریبا 32سال بعد شدید دبائو اور سیکورٹی رسک کے باوجود اقتدار کو بلند و بالا ایوانوںسے نکال کر عوام کے قدموں میں لا کر پھینکا۔ 32سال سے لوکل باڈیز کے الیکشنز التواء کا شکار تھے لیکن سردار تنویر الیاس نے نہایت بہادری اور جوانمردی سے خطرات کے باوجود بلدیاتی الیکشنز تین مرحلوں میں کروائے۔ کیونکہ سیکورٹی نہ ہونے کی وجہ سے ایک ہی دفعہ الیکشنز کا انعقاد ممکن نہ تھا ،اس لئے انہوں نے پہلے مظفرآباد ڈویژن،پونچھ ڈویژن اور میرپور ڈویژن میں کروائے۔ اس طرح اقتدار نچلی سطح تک منتقل ہوا۔ اس کا کریڈٹ یقیننا مورخ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کے کھاتے میں لکھے گا۔اللہ کے فضل و کرم سے بلدیاتی انتخابات کے تینوں مرحلے بخیر و عافیت طے پا گئے۔
سب سے بڑاکارنامہ کشمیر ائیر لائن کا افتتاح تھا۔اس میں صدر پاکستان جناب عارف علوی صاحب تشریف لائے تھے۔کشمیر ائیر لائن کے افتتاح سے بہت سے بے رز گار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔ اس کے علاوہ بنیادی طور پر اس ائیر لائن کی وجہ سے خطے میں سیاحت اور اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہو گی۔ائیر لائن کے افتتاح کے موقع پر خواجہ فاروق احمد،سردار میر اکبر اور محمود الحسن بھی موجود تھے۔
زکوٰۃ فنڈ میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ عوام کے مسائل کو ان کے گھر کی دہلیز پر جا کر حل کرنے کا عزم وزیر اعظم سردار تنویر الیاس نے کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہر حق دار کو اس کا حق ملے گا ،تعلیمی اصطلاحات کی جا رہی ہیں۔ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سے ایسے افراد کو گزیٹڈ عہدوں پر تعینات کیا جا رہا ہے جو بغیر کسی سیاسی مداخلت اور سفارش کلچر کے منافی ہیں۔ وزیر اعظم نے بلا شبہ پی ایس سی کو فعال کیا ہے اور کئی ایسی آسامیاں جو سالوں سے خالی پڑی تھیں ان پر مستقل ملازمین کی تعیناتیاں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ سے ریاست کے نوجوانوں کو با عزت روزگار ملے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیر ائیر لائنز کی وجہ سے دنیا بھر کے لوگ کشمیر کا رخ کریں گے اور اس کی مناسبت سے ہم زر مبادلہ کمانے کی پوذیشن میں ہوں گے۔ان کے خیال کے مطابق ائیر لائنز کی وجہ سے ریوینیو میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔اس سے ہماری ریاست کو مالی طور پر بے تحاشہ فائدہ حاصل ہو گا۔
انہوں نے مہاجرین کی آباد کاری اور ان کے لئے پختہ مکانات تعمیر کروانے کے لئے دس دس لاکھ روپے فی کس گرانٹ کی منظوری بھی دی۔ وزیراعظم سردار تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ MTBCکے قیام کی وجہ سے ہزاروں بے روز گار مرد و خواتین کو اچھے معاوضے پر کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے ایم ٹی بی سی کی کارر کردگی کو سراہا۔ وزیر اعظم نے زور دیا کہ باقی لوگ بھی محمود الحسن صاحب کی طرز پر ادارے قائم کریں تا کہ پڑھے لکھے افراد کی کھپت ہو سکے۔
قارئین! وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے کہا کہ ہم نے جو کام گزشتہ چھ ماہ میں کیا ہے وہ ماضی کی حکومتوں نے سالوں میں نہیں کر پایا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح کی حکمت عملی ہم نے مرتب دی ہے اگر اس پر مکمل طور پر کام ہوا تو آزاد کشمیر کو ہم ماڈل سٹیٹ بنائیں گے اور انشاء اللہ دنیا میں آزاد کشمیر کو وہ پذیرائی ملے گی جو کہ ترقی یافتہ ممالک کو حاصل ہے۔
اللہ سے دعا ہے کہ وہ وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ویژن اور حکمت عملی کو کامیابی سے ہمکنار کرے۔ تاکہ یہاں غربت ،بے روزگاری اور افلاس میں کمی واقع ہو اور ہم دنیا کے بہترین ممالک میں گردانے جائیں۔اگر واقعی میں وزیر اعظم کے ویژن کی تکمیل ہوئی تو اس میں کوئی بعید نہیں کہ ہم تعمیر و ترقی کی منازل کو بآ سانی طے کر پائیں گے۔ اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔