اسلام آباد (خبر نگار) وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے آرمی چیف نے استقبال کیا۔وزیراعظم نے پولیس لائنز دھماکے پر ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب کے مطابق وزیراعظم نے واقعہ پر ہنگامی اجلاس اور تمام متعلقہ اداروں کے حکام کو طلب کرلیا ہے۔ قبل ازیں پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ خودکش حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے مزید کہا کہ اللہ تعالی کے حضور سربسجود مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآنی تعلیمات کے منافی ہے۔ اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا ثبوت ہے کہ حملہ آوروں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ دہشت گرد پاکستان کے دفاع کا فرض نبھانے والوں کو نشانہ بنا کر خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ شہریوں کا ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔ وزیراعظم نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پوری قوم اور ادارے یکسو اور متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان کی بگڑتی صورت حال پر جامع حکمت عملی اپنائیں گے۔ وفاق صوبوں کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت بڑھانے میں تعاون کرے گا۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ صوبوں بالخصوص خیبرپختونخوا کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی صلاحیت بڑھانے میں مدد فراہم کریں۔ وزیراعظم نے پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکے کے شہداء کے درجات کی بلندی، اہل خانہ کے لیے صبر اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ خواجہ آصف، رانا ثناء اللہ اور مریم اورنگزیب بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ اجلاس میں دہشت گردی کے محرکات پر غور کیا گیا اور ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ وزیراعظم بذریعہ ہیلی کاپٹر پہنچے۔ انہوں نے کارکنوں کو خون کے عطیات دینے کی بھی اپیل کی۔
وزیراعظم؍ حملہ مذمت
اسلام آباد؍ پشاور (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وفاقی وزراء نے پشاور میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا دورہ کیا اور پشاور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پشاور پولیس لائنز مسجد میں خود کش دھماکے پر برہمی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے آئی جی خیبر پی کے سے استفسار کیا کہ خود کش حملہ آور پولیس لائنز میں کیسے داخل ہو گیا؟۔ پولیس لائنز میں داخلے کا ایک ہی گیٹ ہے۔ حملہ آور کہاں سے آیا۔ آئی جی معظم جان نے جواب دیا کہ پولیس لائنز میں فیملی کوارٹرز بھی ہیں کیا پتا حملہ آور کہاں سے آیا اور کیسے داخل ہوا، ہو سکتا ہے حملہ آور پہلے سے ہی اندر ہی رہ رہا ہو، تحقیقات کر رہے ہیں کہ واقعہ کیسے پیش آیا، اور حملہ آور کیسے داخل ہوا۔وزیراعظم کو کور کمانڈر نے بریفنگ دی‘ حملے کی فوٹیج بھی دکھائی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ریاست اور عوام کے اتحاد کی قوت سے دہشت گردوں کو ناکام بنائیں گے۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ ہم شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ نیشنل ایکشن پلان پر پوری قوت اور جامعیت سے عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔
زخمی عیادت