نارووال؍ کراچی؍ لاہور (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں سزا پر بے حد افسوس ہے۔ اپنے بیان میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ مقدمہ کی سماعت کھلی عدالت میں ہونی چاہیے تھی تاکہ عدل کے تقاضے پورے ہوتے، ہم سائفر کیس پر آزاد غیر جانبدار کمیشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران نیازی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی متعلقہ شقوں کا مذاق اڑایا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی پر بانی پی ٹی آئی کی سزا ایک قانونی معاملہ ہے، بانی پی ٹی آئی کے کیس میں بھی عدالت نے قانونی راستہ اختیار کیا، ہمارا شروع سے ہی موقف رہا ہے کہ آئین سب سے مقدم ہے، آزادی اظہار رائے کے ساتھ آئین اور قانون کا احترام بھی ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے، عدلیہ کے فیصلوں پر حدود کے اندر رہ کر تنقید کی جانی چاہیے۔ سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ سائفر کیس میں 10 سال کی سزا کم دی گئی ہے۔ سرکاری وکلاء کی تعیناتی کوئی انہونی بات نہیں ہے، جب آپ کا ڈیفنس کونسل آپ کی ہدایت پر معاملات میں تاخیر کرنے کی کوشش کرتا رہے یا خود آپ ایسی کیفیت بنا دیں کہ ٹرائل ممکن نہ ہو تو سرکاری وکلاء کو تعینات کیا جا سکتا ہے۔ وکلاء صفائی ویڈیو لنک کے ذریعے بھی جرح کر سکتے تھے لیکن ایسا بھی نہیں کیا گیا۔ لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جو جرم کیا اس کے مطابق کم سزا سنائی گئی، سائفر کیس میں سزا زیادہ سنگین ہوسکتی تھی۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے معاملے پر اپنی حرکات سے خود اپنے خلاف ایف آئی آر کٹوائی تھی، انہوں نے اہم حساس معاملے پر کھیلنے کی کوشش کی۔ رہنما پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو سزا قوم کو مایوس کرنے کی کوشش ہے۔ کراچی میں ملیر کوٹ میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ یہ سزا ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ سے ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف کے خلاف ظلم کا بدلہ ووٹ کی صورت میں لینا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ نے کہا ہے کہ آج ہر محب وطن پاکستانی کی جیت ہوئی، عمران خان نے سیاسی مفادات کی خاطر ملک کو دائو پر لگا دیا۔ ایک جھوٹا بیانیہ گھڑا گیا، سائفر پاس تھا، جب ہی کہا کہ اس سے کھیلنا ہے، ان کی آڈیو بھی لیک ہوئی کہ سائفر سے کھیلنا ہے۔ عطا تارڑ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جلسے میں خود سائفر لہرایا، کسی نے نہیں کہا تھا کہ ان کی حکومت ختم کرنے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ سائفر کیس کے حوالے سے جو فیصلہ آیا ہے اس پر دکھ ہوا ہے۔ سائفر کیس میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔ اس فیصلے کو سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔ عوام کو واضح ہو چکا ہے کہ یہ انصاف کا قتل ہے۔ یہ اس لئے کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے سپورٹرز کو مایوس کیا جائے اور انہیں اشتعال دلایا جائے۔ عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو سنائی گئی سزا قانون کے عین مطابق ہے۔رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آج کی سزا سے کہہ سکتے ہیں کہ وقت اپنے آپ کو دہرا رہا ہے ٹرائل میں کوئی سقم بھی ہے تو شواہد ٹھوس ہیں۔ دریں اثناء جے یو آئی کے رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا کہ فیصلہ سے ریاست، قانون، آئین کی جیت، جھوٹے بیانیے اور جھوٹی سیاست کی ہار ہوئی ہے۔