اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف حلقہ این اے 105 ٹوبہ ٹیک سنگھ اور پی پی 234وہاڑی کے امیدواروں کی درخواستیں خارج کردیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کاغذات نامزدگی کے خلاف دائر درخواستوں پرسماعت کی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وہاڑی میں پولنگ کے لئے بیلٹ پیپرز چھپ چکے ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ نے 13جنوری کو کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا حکم دیا آپ 26جنوری کو سپریم کورٹ آئے، اتنی تاخیر کیوں کی؟۔وکیل درخواست گزار اظہر صدیق نے بتایا کہ مجھے تصدیق شدہ حکم نامہ 19جنوری کو ملا، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے پی پی 234وہاڑی کے امیدوار کیخلاف لاہور ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھا۔ دوسری جانب چیف جسٹس نے درخواست گزار این اے 105کے امیدوار رانا جواد سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس دوہری شہریت ہے، جس پر رانا جواد نے کہا کہ میں نے برطانوی شہریت چھوڑ دی ہے۔ سپریم کورٹ نے این اے 105 ٹوبہ ٹیک سنگھ کے امیدوار بارے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ بھی برقرار رکھتے ہوئے درخواستیں خارج کردیں۔ این اے 99 فیصل آباد سے پی ٹی آئی امیدوار عمر فاروق کو انتخاب لڑنے کی اجازت مل گئی۔ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ الیکشن کمشن ملک عمر فاروق کو انتخابی نشان جاری کرے۔ ملک عمر فاروق کو پی پی 107 سے بھی انتخابات لڑنے کی اجازت مل گئی۔ ادھر سپریم کورٹ نے طاہر صادق کے کاغذات نامزدگی منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اشتہاری ہونے کا تعلق ملزم کے کسی دوسرے کیس یا معاملے سے نہیں جوڑا جا سکتا۔