سینئر قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی سزائیں ہائی کورٹ سے معطل ہونی ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ سزائیں دیتے وقت ملزم کو دفاع کا حق نہیں دیا گیا، پراسیکیوشن کے وکلاء کو ملزم کا وکیل مقرر کرایا گیا۔
اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ ملزم کا 342 کا بیان لیے بغیر سزا ہوئی، سائفر کیس میں ملزم کے گواہوں کو نہیں بلوایا گیا، سائفر میں بانی پی ٹی آئی کے 342 کے بیان پر ان کے دستخط ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا پر جگ ہنسائی ہو گی، ملزمان کو بغیر موقع دیے سزا دی جاتی ہے، اس سزا کے ملکی معیشت پر برے اثرات پڑیں گے، 8 فروری سے پہلے اپیلوں کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا کہ مریم نواز نے بھی توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں اور فروخت کیں، ان پر ایسا کوئی کیس نہیں بنایا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم 70 سال سے یہی ڈرامہ دیکھ رہے ہیں اس کو اب بند ہونا چاہیے، آج ایک پارٹی کے ساتھ یہ ہو رہا ہے کل کسی اور سیاسی جماعت سے ہو گا.