کابل (اے این این) پاکستان، افغانستان اور یواین ایچ سی آر پر مشتمل سہ فریقی کمشن نے افغانستان سے پاکستان آنے والوں کی تفصیلات کو دستاویزی شکل دینے پر اصولی اتفاق کر لیا ہے۔ دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان، افغانستان اور اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلق ادارے یواین ایچ سی آر کے نمائندوں پر مشتمل سہ فریقی کمیشن کا 17واں اجلاس کابل میں ہوا جس میں ریاستوں و سرحدی امور کے وفاقی وزیر نجم الدین خان نے پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ اجلاس کے دوران پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کی صورتحال اور ان کی وطن واپسی کے اقدامات کا جامع جائزہ لیا گیا‘ اس موقع پر مہاجرین کی رضاکارانہ، مرحلہ وار، محفوظ اور باوقار واپسی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ان کی افغان ترقیاتی حکمت عملی میں شمولیت کے پروگراموں کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر اصولی اتفاق رائے طے پایا کہ لوگوں کی افغانستان سے پاکستان تک نقل و حرکت اور وہاں عارضی قیام کو نہ صرف دستاویزی شکل دی جائیگی بلکہ اس نقل و حرکت کے باقاعدہ انتظام کو بھی یقینی بنایا جائیگا۔ اس سلسلے میں ویزے کے سہولت پر مبنی طریقہ کار سمیت دیگر تفصیلات طے کی جائیں گی۔ سہ فریقی کمشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نجم الدین خان نے کہاکہ پاکستان گذشتہ تین دہائیوں سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہا ہے پاکستان میں اب بھی 17 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین موجود ہیں جبکہ غیر رجسٹرڈ مہاجرین اس کے علاوہ ہیں۔ افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کی جامع حکمت عملی اپنانے کیلئے فریقین کے درمیان قریبی تعاون ہونا چاہیے اس مقصد کیلئے افغانستان میں مہاجرین کی بحالی کے سازگار حالات پیدا کرنا ہوں گے۔ افغان مہاجرین کی مسلسل اور رضاکارانہ واپسی کو یقینی بنانے کیلئے مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔