”کچھ حدود و قیود تو ہونی چاہئیں ناں“

مکرمی! بلاشبہ آج کا دور الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کا دور ہے۔ آج میڈیا ہی اچھائی اور برائی کی ترویج کا ذریعہ ہے۔ اسی حوالے سے ہمارے وطن عزیز کے میڈیا پر بھی بہت بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کی اہمیت کے پیش نظر اس ہتھیار کو اسلامی تعلیمات کی ترویج و اشاعت کے لئے استعمال کرے۔ یہی وہ ہتھیار اور ذریعہ تھا جس کے ذریعے ہم پوری دنیا پر اسلام کی حقانیت کو واضح کر سکتے تھے۔ اسلامی ملک کا میڈیا ہونے کے ناطے ہمارے میڈیا کا یہ فرض ہے کہ وہ اسلامی تعلیمات پر مبنی پروگرام اور ڈرامے وغیرہ دکھائے اور حیاسوز اور فحش پروگرامز بند کرے کیونکہ یہ بات ”اسلامی جمہوریہ پاکستان“ کے میڈیا کو زیب نہیں دیتی کہ وہ فحاشی اور عریانی کو فروغ دے۔
(ایک شہری، فرید ٹاﺅن ساہیوال)

ای پیپر دی نیشن