لندن میں جاری تیس ویں اولمپک گیمز میں اب تک
چین انیس میڈلز جیت کر سرفہرست ہے۔ جن میں سے دس طلائی، چھ چاندی اور تین کانسی کے تمغے ہیں۔ میڈلز کی دوڑ میں امریکہ نے بھی انیس میڈلز جیتے ہیں تاہم وہ طلائی تمغوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے دوسرے نمبر پر ہے۔ امریکہ نے سونے کے سات، چاندی کے سات اور کانسی کے پانچ تمغے جیتے ہیں۔ اس فہرست میں تیسرا نمبر فرانس کا ہے جس نے اب تک چار طلائی، ایک چاندی اور کانسی کے چار تمغے جیتے ہیں۔ ایونٹ میں آج کا پہلا گولڈ میڈل جرمنی نے گھڑسواری کے ٹیم ایونٹ میں حاصل کیا ہے۔ گھڑ سواری کے انفرادی ایونٹ میں بھی جرمنی کے مائیکل جنگ نے سونے کاتمغہ اپنے سینے پر سجایا۔ غوطہ خوری سنکرونائزڈ ٹیم ایونٹ میں چین نے گولڈمیڈل حاصل کیا۔ کشتی رانی مینز
ایونٹ میں فرانس کے ٹونی ایسٹینگوئٹ نے سونے کا تمغہ اپنے نام کیا۔ نشانہ بازی مینز سکیٹ ایونٹ میں امریکہ کے ونسنٹ ہینکاک نے نہ صرف سونے کاتمغہ حاصل کیا بلکہ نیا اولمپک ریکارڈ بھی بنا ڈالا۔
جوڈو ایونٹ کی ویمنز تریسٹھ کلوگرام کیٹگری میں سلووانیا کی ارسکازولنیر نے اپنے ملک کیلئے پہلا گولڈ میڈل حاصل کیا۔ مینزتراسی کلوگرام کیٹگری میں جنوبی کوریا کے کم جےبم نے میدان مارا۔ جبکہ ویٹ لفٹنگ کی تریسٹھ کلوگرام کیٹگری میں قازقستان کی مایامانیزا نے گولڈمیڈل اپنے نام کیا۔ ویمنزآرٹسٹک ٹیم ایونٹ میں امریکی جمناسٹس نے سونے کا تمغہ حاصل کیا۔