بے روزگاری ختم کرنے کیلئے کاٹیج سٹی کا آئیڈیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے موجودہ انتخابات معاشی بحالی اور خوشحالی کے نام پر جیتا ہے جس میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ بھی شامل ہے۔ اس وقت پاکستان میں کام کرنیوالے جوانوں کی تعداد آبادی کے تناسب کے حساب سے بہت اچھی ہے۔ کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کو تیز کرنے میں اس یوتھ فورس کا بہت اہم کردار ہوتا ہے۔ لیکن اتفاق سے اس اہم طاقت کو استعمال کرنے کیلئے بجٹ میں صرف ایک .... سکیم نظر آئی جس کے مطابق بے روزگار یوتھ کو اسکے پا¶ں پر کھڑا کرنے کیلئے قرضے فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ بجٹ منظور ہونے اور نئے مالی سال کا پہلا مہینہ مکمل ہونے کے باوجود حکومت نے یوتھ کو قرضے فراہم کرنے کے طریقہ کار کا اعلان نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے یوتھ حیران ہے کہ بجٹ کا اطلاق تو یکم جولائی سے ہو چکا ہے لیکن ہمیں قرضے دینے والی تجویز کو عملی جامہ پہنانے کا اعلان کب ہو گا۔ دوسری طرف حکومت معیشت کی بحالی کے لئے اور غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کے لئے مسلسل کام کر رہی ہے۔ پاکستان میں نوے فیصد چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کی نمائندہ کاروباری پارٹی بزنسمین کے کو چیئرمین افتخار علی ملک نے اس سلسلے میں نوائے وقت کو بتایا ”وفاقی حکومت معاشی بحالی کے لئے بہت سنجیدہ ہے اور آج کل روزوں کے باوجود اسلام آباد میں تیزی سے میٹنگیں جاری ہیں جن کی سفارشات کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو‘ وزارت خزانہ اور دوسرے تمام متعلقہ محکموں کے علاوہ خود وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف نے بھی ان اہم میٹنگوں کی صدارت کی ہے۔دنیا کے مختلف ممالک جیسے تھائی لینڈ‘ سنگاپور اور ملائشیا وغیرہ کی مجموعی ایکسپورٹ ایک زمانے میں پاکستان سے کم تھی لیکن اب تینوں ممالک کی الگ الگ ایکسپورٹ پاکستان سے زیادہ ہو چکی ہے اور بے روزگاری کی شرح بھی وہاں بہت کم ہے۔ میں نے وہاں جا کر جب تفصیلات معلوم کیں تو حیران رہ گیا کہ انہوں نے اپنی کاٹیج انڈسٹری کو ترقی دے کر اقتصادی ترقی کی ہے۔ کاٹیج انڈسٹری کا آئیڈیا بہت سادہ اور قابل عمل ہے۔ افتخار علی ملک نے بتایا کہ اس آئیڈیے میں حکومت نے بڑے شہروں سے باہر خالی جگہ پر انفراسٹرکچر کی سہولتیں فراہم کرکے مختلف کاٹیج انڈسٹری کے لئے جگہ مخصوص کر دینی ہوتی ہے۔ اسکے بعد حکومت اس جگہ کی کوئی قیمت کسی بھی پیداواری یونٹ سے وصول نہیں کرتی بلکہ پانچ سال تک مکمل چھوٹ دیتی ہے اور اس کے بعد فراہم کی ہوئی زمین اور سہولتوں کی قیمت قسطوں میں وصول کرنا شروع کر دیتی ہے۔ اس وقت اوورسیز پاکستانی بھی اپنے چھوٹے چھوٹے پراجیکٹس لاہور کے قریب لگانے کے خواہش مند ہیں اسلئے لاہور کے کاٹیج سٹی کو کامیابی سے ہمکنار کرنا بہت آسان ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن