قومی ایشوز پر پیپلز پارٹی سمیت سب سے مفاہمت ہو سکتی ہے: رانا ثناءاللہ

لاہور (خصوصی نامہ نگار) صوبائی وزیر قانون و بلدیات رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ سے اتحاد نہیں ہوا صرف صدر کےلئے ووٹ مانگنے گئے اس کی دونوں اطراف سے تردید بھی ہو چکی۔ گورنر سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا جب کوئی بات ہو گی تو سب کو معلوم ہو جائےگا۔پیپلزپارٹی سے میثاق جمہوریت طے ہوا لیکن وہ اس سے منحرف ہوئے ۔قومی ایشوز پر پیپلز پارٹی سمیت سب سے مفاہمت ہو سکتی ہے ،کراچی میں امن و امان کے قیام کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں‘دہشتگردی کے خلاف ایکشن ہونا چاہیے اور تمام سیاسی جماعتیں بھی اس پر متفق ہیں۔پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ میثاق جمہوریت کیا لیکن وہ اس سے خود منحرف ہوئے ۔ ہم پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی قوتوں کو قومی ایشوز پر ساتھ لیکر چلنا اور مفاہمت چاہتے ہیں۔ بڑی سیاسی جماعت ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داری ہے خیبر پختوانخواہ میں تحریک انصاف کے ساتھ بہترین کوارڈی نیشن سے امن و امان کی صورتحال کو بہتر کیا جائے ۔ کراچی میں قیام امن کے لئے ایم کیوایم ‘ اے این پی اور پیپلز پارٹی سمیت ہر کسی کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں۔ رانا ثنا اللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ الطاف حسین نے نواز شریف اور شہباز شریف کو اپنا بھائی کہا ہے تو ہم بھی انہیں اپنا بھائی کہتے ہیں ۔ماضی میں انکی ہمارے بارے جو سوچ تھی ہم بھی ویسی ہی سوچ رکھتے تھے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...