کابل (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) افغان طالبان کے وفد نے چینی حکام سے ملاقات کی ہے غیر ملکی خیبر ایجنسی کے مطابق افغان طالبان وفد نے چین کی دعوت پر 18 سے 22 جولائی تک بیجنگ کا دورہ کیا ملاقات میں افغانستان میں جاری صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا وفد کی قیادت طالبان قطر آفس کے سربراہ عباس ستانکزئی نے کی افغان طالبان کا کہنا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک سے اچھے روابط ہیں اور چین ان میں سے ایک ہے چینی حکام کو غیر ملکی افواج کی دراندازی اور افغان عوام پر مظالم سے آگاہ کیا ان مسائل کو عالمی فورم پر اٹھائے۔ قابض فوج نکالنے میں چین سے مدد کی درخواست کی۔ طالبان کے دورے کا مقصد چین کے ساتھ امن مذاکرات سے متعلق مشورے بھی شامل تھے ۔ مارچ میں چار رکنی گروپ کے تحت مذاکرات میں شرکت سے انکار کے بعد طالبان کے دورہ چین کو اہم قرار دیا جا رہاہے طالبان کو دورے کے دعوت دینے کا مقصد امن مذاکرات کار شروع کرنے میں چین کا بڑھتا ہوکردار ہے ۔ چین مذاکرات میں اس لئے اہم رول ادا کر سکتا ہے کہ چین کے افغان حکومت سے اچھے تعلقات اور طالبان سے رابطے موجود ہیں ۔ چین نے گزشتہ سال ارومچی میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کی تھی ۔رائٹرز کے مطابق طالبان عہدیداروں نے وفد کے دورہ چین کی تصدیق کی ہے تاہم چینی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے تبصرہ سے گریز کیا۔ واضح رہے طالبان یہ بیان دے چکے ہیں کہ وہ اپنے ہمسایہ ممالک کے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ چین کو عرصہ سے اس حوالے سے خدشات ہیں کہ افغانستان میں جاری لڑائی کے باعث اسکے مغربی صوبے سنکیانگ میں پرتشدد کارروائیاں بڑھ سکتی ہیں۔
وفد چین دورہ