ملتان (اے این این) رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا ہے کہ ملک میں احتساب کا سلسلہ جاری رکھنا ہو گا، نوازشریف کے بعد سیاستدانوں ،ججوں اور جرنیلوں کا احتساب کیا جائے، شہباز شریفپر کیس ہیں انہیں وزیر اعظم نہیں بنانا چاہیے، شیخ رشید کو اپنا استاد مانتا ہوں اور وزیر اعظم کا ووٹ بھی شیخ رشید کو ہی دوں گا ۔ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کا کہنا ہے کہ نواز شریف افواج پاکستان کو توڑنا چاہتا تھے اور نواز شریف نے ڈان لیکس کے ذریعے فوج اور اداروں کے خلاف سازش کی جس کی سزا انہیں ملنی چاہیے اور جو بھی پارلیمنٹ میں بیٹھ کر اداروں کے خلاف سازش کر رہا ہے اس پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے،عدالتوں کو کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آنا چاہیے۔جمشید دستی نے مزید کہا کہ نواز شریف کے بعد اب دیگر سیاستدانوں ،ججز اور جرنیلوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے مگر سیاست دانوں کا سب سے پہلے ہونا چاہیے ، پوری پاکستانی قوم چاہتی ہے کہ تمام پارٹی کے مجرم پکڑے جائیں،اگر میں بھی جھوٹ بولوں بے ایمانی کروں تو سزا دیں لہذا میں خود کو احتساب کے لیے پیش کرتا ہوں۔ جمشید دستی نے مزید کہا کہ شہباز شریف پر بھی کیسز ہیں انہیں وزیر اعظم نہیں بناناچاہیے،انہوں نے کہاکہ شیخ رشید میرے سیاسی استاد ہیں اور سب کے سامنے کہتا ہوں وزیر اعظم کا ووٹ شیخ رشید کو دوں گا، وہ 62/ 63 پر پورے اترتے ہیں، جمشید دستی نے میاں شہبازشریف کو چیلنج کر تے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب میں شہباز شریف جہاں سے بھی الیکشن لڑیں گے میں ان کے خلاف لڑوں گا اور جیتوں گا عوام اب شریف برادران کو ووٹ نہیں دیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کشمیری وزیر اعظم اور گلگت بلتستان کے وزیر اعلی نے مودی کی زبان بولی، کشمیر کا پاکستان سے الحاق ناگزیر ہے۔ایک اور سول کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی میں جو پی پی کے کھوٹے سکے آئے ہم نے نشاندھی کی آواز اٹھائی اور ہم کھوٹے سکوں کا مقابلہ کریں گے۔