اسلام آباد(آن لائن)سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی اور سیاسی درجہ حرارت کے بڑھنے سے پاکستان کی مالیاتی پریشانیوں میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ ایف بی آر موجودہمالی سال کے دوران 4013 ارب روپے کے ٹیکس محصولات کا ہدف حاصل نہیں کرسکے گا۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ گزشتہ مالی سال میں کم سطح کی بنیاد تھی جہاں پر ٹیکس محصولات کے اعداد وشمار 3360 ارب روپے رہے تھے، نیچے کی جانب3521ارب روپے کا ٹیکس محصولات ہدف حاصل کرنے کی بجائے ایف بی آر کا ٹیکس محصول گزشتہ مالی سال میں3360 ارب روپے رہا جو 30جون 2017ءکو ختم ہوا۔ اگر ایف بی آر اپنے ٹیکس وصولی کا ہدف کم نہیں کرتی تو پھر ٹیکس حکام کو اضافی ٹیکس اقدامات کرنے ہوں گے۔ مالی سال 2016ءمیں 167 ممبران اسمبلی کی جانب سے رضاکارانہ ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے شائع کردہ ٹیکس ڈائریکٹری میں بتایا گیا ہے کہ 12 سینیٹرز‘ 45 قومی اسمبلی کے اراکین جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے 110 اراکین ریٹرن جمع نہیں کرایا ہے۔
:نوازشریف کی نااہلی‘ ایف بی آر محصولات کا ہدف حاصل نہیں کر سکے گا: رپورٹ
Jul 31, 2017