لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ بڑے ڈاکو کی نااہلی کے بعد 14بے گناہوں کے قاتل کا وزیر اعظم بننا کسی صورت قابل قبول نہیں،اب گو شہباز گو ہو گا، اس حوالے سے مشاورت کے بعد احتجاجی لائحہ عمل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کیا وزارت عظمیٰ کا عہدہ قاتلوں، کمیشن خوروں اور بدعنوانوں کیلئے مختص ہو چکا؟ شہباز شریف نے 17جون 2014 کے دن جو کچھ ماڈل ٹائون میں کیا وزیر اعظم بن کر کوئٹہ، پشاور،کراچی میں وہی کریں گے۔ پنجاب کے اس ’’ڈریکولے‘‘ کے اختیارات میں جتنا اضافہ ہو گا، اتنا زیادہ بے گناہ انسانی خون بہے گا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ کو فی الفور منظر عام پر لایا جائے اور جن پر سانحہ ماڈل ٹائون کی ذمہ داری ڈالی گئی ہے انہیں جیلوں میں ڈالا جائے۔ رپورٹ مانگتے3سال گزر گئے آخر کون اس رپورٹ کے پبلک ہونے کی راہ میں رکاوٹ ہے؟ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ متفقہ نا اہل سے پوچھا جائے کہ اس نے کس حیثیت میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کی اور سرکاری املاک کا ذاتی استعمال کیا؟ انہوں نے کہاکہ ایک شخص کی نا اہلی کافی نہیں اس قاتل نظام کو بدلنے کیلئے احتساب کی زنجیر ہر چھوٹے بڑے چور کے گلے میں ڈالنی ہو گی ورنہ یہ کرپٹ نظام سسیلین مافیاز جنم دیتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ اپنے آئندہ کرپٹ وزرائے اعظم کو نا اہلی کی تلوار سے بچانے کیلئے آئین کے آرٹیکل 62،63 کا خاتمہ چاہتی ہے۔