ننکانہ صاحب(نامہ نگار)ڈسٹرکٹ کونسل ننکانہ صاحب کا بجٹ اجلاس حکومتی ارکان کے ممبران کی تعداد مکمل نہ ہونے کے باعث ملتوی کردیا گیا، ڈسٹرکٹ کونسل ننکانہ صاحب کے مالی سال 2018-19کے بجٹ کا اجلاس 11بجے شروع ہونا تھا جو کہ ہائوس کے ارکان مکمل نہ ہونے پر تین گھنٹے تاخیر سے 2بجے دوپہر شروع ہوا، اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر حکومتی بنچوں پر بیٹھے ہوئے چیئرمینوں کو اپنی طرف لیجانے کے لئے کھینچا تانی کرتے رہے جس سے ہائوس مچھلی منڈی بن گیا، شور شرابا کی وجہ سے وائس چیئرمین /کنوینئر ڈسٹرکٹ کونسل ننکانہ صاحب رائے محمد منشاء خاں کھرل نے اجلاس کو ایک گھنٹہ کے لئے موخر کردیا جس پر اپوزیشن ارکان طاہر منظور گل سمیت دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ارکان تین گھنٹے تک اپنے چیئرمینوں کا انتظار کرتے رہے جو تاحال نہ آسکے انہوں نے کہاکہ ہمیں بجٹ اجلاس کے سلسلہ میں نہ ہی بروقت اطلاع دی گئی ہے اور نہ اجلاس کا ایجنڈہ اور بجٹ کی کاپیاں ہمیں مہیا کی گئی ہیں ، اس لئے یہ اجلاس غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ہم اس کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہیں۔ اپوزیشن ارکان کے جانے کے بعد حکومتی ارکان نے بجٹ اجلاس پیش کیا، ڈسٹرکٹ کونسل ننکانہ صاحب کے 87ارکان میں سے 44ارکان نے بجٹ اجلاس میں شرکت کی اور ڈسٹرکٹ کونسل ننکانہ صاحب کے مالی سال کے بجٹ 2018-19کو اکثریتی رائے سے منظور کر لیا گیا اس موقعہ پر وائس چیئرمین /کنوینئر رائے محمد منشاء خاں کھرل نے کہا کہ میڈ ڈسٹرکٹ کونسل ننکانہ صاحب کے مالی سال 2018-19کے اصل بجٹ میں ڈویلپمنٹ پروگرام کے لئے 24کروڑ 9لاکھ 33ہزار 780روپے رکھے گئے ہیں جبکہ دفتری اخراجات اور ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 25کروڑ 61لاکھ 40ہزار 864روپے رکھے گئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ کونسل ننکانہ کا بجٹ اپوزیشن ارکان کے بنا اکثریتی رائے سے منظور
Jul 31, 2018