مقبوضہ کشمیر: بھارت تحریک آزادی کچلنے ، دفعہ370کے خاتمے کیلئے مشاورتی سیل قائم کردیا

نئی دہلی، سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیر میں رواں تحریک آزادی کچلنے اور ریاست کو خصوصی حیثیت دینے والی بھارتی آئین کی دفعہ 370 کے خاتمے کے لیے بھارتی حکومت نے 16 بڑے بھارتی بیوروکریٹس پر مشتمل مشاورتی سیل قائم کر دیا ہے جبکہ بھارتی وزارت داخلہ میں پہلے سے قائم کشمیر سیل کو بھی متحرک کر دیا ہے۔ کے پی آئی کے مطابق یہ سیل جموں وکشمیر کے حالات پر نظر گزر رکھنے اور عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے بھارتی حکومت کو قدامات تجویز کرے گا اور ان پر عمل درا مد کرائے گا۔ بھارتی اخبار کے مطابق سیل کی قیادت بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کر رہے ہیں۔ آئی اے ایس اور آئی پی ایس کے 16 سینئر مرد اور دو خواتین اہلکار شامل ہیںاور جونارتھ بلاک میں اہم وزارتوں کی نگرانی کررہے ہیں۔ دریں اثنا قابض انتظامیہ نے اپنے تازہ حکمنامے میں زونل پولیس سپر انٹنڈنٹس سے اپنے اپنے علاقوں میں پائی جانے والی مساجد کی فہرست اوران کی انتظامی کمیٹیوں کی تفصیلات طلب کی ہے جس سے عوام کی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے کہ بھارت جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے بارے میں کوئی بڑا فیصلہ کرنے والا ہے۔جموں سرینگر شاہراہ پر بانہال کے چریل علاقے میں بھارتی فوج نے کشمیری انجینئر جنید بن اشرف کو گاڑی سے اتار کر ڈ نڈوں ، لاتوں اور بندوق کے بٹوں سے بری طرح سے پیٹا گیا ۔گھاس لیکر جانے والی کئی خواتین اور لوگوں نے شور مچا کرسالہ جنید بن اشرف کو بچایا۔ مقامی پولیس نے فوج کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ۔ نوجوان کی مارپیٹ کے خلاف لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور شاہراہ پر دھرنا دیکر ٹریفک کی آمدورفت ایک گھنٹے تک بند کردی۔ لوگوں نے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے ۔بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے ترال سے گرفتار نوجوان مظفر بٹ کا 9 دن کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس گ نے بھارت کی طرف سے ہنگامی بنیادوں پر فورسز کی مزید تعداد بڑھانے اور یہاں مزید فورسز کو تیار رکھنے کے جو نئے احکامات صادر ہوئے ہیں اس سے دنیا کو اس بات کا اندازہ ہونا چاہیے کہ بھارت کس طرح پوری قوت کو کشمیریوں کی مبنی برحق تحریک کو کچلنے کے لیے استعمال کررہا ہے۔ ہمیں اس پر گہری تشویش ہے۔ پلوامہ میں نامعلوم بندوق برداروں نے پی ڈی پی کارکن لطیف احمد شاہ پر فائرنگ کر کے اسے زخمی کر دیا ہے۔ پی ڈی پی ورکر کی ٹانگوں پر گولیاں چلائیں گئیں جس کی وجہ سے وہ زخمی ہوا اور اس کو ضلع ہسپتال پلوامہ منتقل کیا گیا۔ نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...