امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کل اسلام آباد پہنچیں گے۔سفارتی ذرائع کے مطابق زلمے خلیل زاد کل جمعرات کو دوپہر میں دفتر خارجہ آئیں گے۔ وہ وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کریں گے جبکہ ان کی اعلی سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی۔زلمے خلیل زاد کا دورہ انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہے۔ دورے کے دوران زلمے خلیل زاد وہ امریکہ کی جانب سے افغانستان سے فوج کے انخلا کے حوالے سے مشاورت کریں گے۔زلمے خلیل زاد دورہ پاکستان مکمل کر کے سیدھا دوحہ روانہ ہوں گے۔علاوہ ازیں زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں اپنے پیغام میں کہا کہ میں نے جب سے نمائندہ خصوصی کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں تب سے افغانستان کا موثرترین دورہ مکمل کرلیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور افغانستان اگلے قدم پر متفق ہیں اور ایک مذاکراتی ٹیم اور تیکنیکی معاون گروپ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔اپنے دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ میں دوحہ جارہا ہوں اور اسلام آباد میں ٹھہر کر جاوں گا، دوحہ میں اگر طالبان نے حصہ لیا تو ہم اپنا کردار ادا کریں گے اور جس معاہدے پر کام کررہے ہیں اس کو مکمل کریں گے۔خیال رہے کہ افغان نژاد زلمے خلیل زاد کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس افغانستان سے فوج کی واپسی اور امن کی بحالی کے لیے طالبان سے مذاکرات کی خاطر نمائندہ خصوصی مقرر کردیا تھا۔زلمے خلیل زاد گزشہ ایک برس میں طالبان سے مذاکرات کے 8 دور کرچکے ہیں اور افغانستان میں 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے حوالے سے کئی پہلووں پر متفق ہونے کا اعلان پہلے ہی کرچکے ہیں۔طالبان سے مذاکرات کے اہم مرحلے کے پیش نظر زلمے خلیل زاد رواں ماہ افغانستان پہنچے تھے جس کے بعد انہوں نے افغان صدر اشرف غنی، اعلی سیکیورٹی حکام، اپوزیشن کے سینئر رہنما، سفارت کاروں اور سول سوسائٹی کے اراکین سے امن عمل کے لیے مذاکرات کے حمتی مراحلے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔مذاکرات سے جڑے ذرائع کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے سیکیورٹی کی ضمانت کے بدلے و ہ غیرملکی فوج کی واپسی پر معاہدے کو حتمی شکل دے سکتے ہیں۔