لاہور (وقائع نگار خصوصی) پنجاب حکومت نے سیشن ججوں کو گریڈ 22 میں ٹائم سکیل پروموشن دے دی۔ گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد سیشن ججوں کو 10 برس کی بجائے 7 سالہ اطمینان بخش کارکردگی پر گریڈ 22 میں ترقی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق دیگر کیسز میں 10 سال اطمینان بخش کارکردگی کے بعد گریڈ 22 میں ترقی کی شرائط برقرار رہیں گی جبکہ دوسری جانب چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر بڑی عید پر ماتحت عدلیہ کے ججز اور عدالتی افسروں کے لیے پنجاب حکومت نے یوٹیلٹی الاؤنس میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 1 سے گریڈ 6 کے ہائیکورٹ ملازمین کا یوٹیلٹی الائونس 3 ہزار سے بڑھا کر 6 ہزار روپے کر دیا گیا۔ گریڈ 7اور 8 کے ملازمین کا یوٹیلٹی الائونس بھی 4 ہزار سے بڑھا کر 6 ہزار روپے کر دیا گیا۔ گریڈ 9 سے گریڈ 14 کے ہائیکورٹ ملازمین کا یوٹیلٹی الائونس 4 ہزار سے بڑھا کر 8 ہزار روپے کر دیا گیا۔ گریڈ 15 اور 16 کے افسروں کا یوٹیلٹی الائونس بھی 4 ہزار سے بڑھا کر بالترتیب 10ہزار اور 14 ہزار روپے کر دیا گیا۔ گریڈ 17 اور 18 کے افسروں کا یوٹیلٹی الائونس بھی 5 ہزار سے بڑھا کر بالترتیب 15 ہزار اور 20 ہزار روپے کر دیا گیا۔ گریڈ 19 کے ہائیکورٹ کے افسروں کا یوٹیلیٹی الائونس 8 ہزار سے بڑھا کر 25 ہزار روپے کر دیا گیا۔ ہائیکورٹ کے گریڈ 20 اور اس سے اگلے گریڈ کے افسروں کا یوٹیلٹی الائونس بھی 8 ہزار سے بڑھا کر 30 ہزار روپے کر دیا گیا۔ لاہور سپیشل رپورٹر کے مطابق سیشن ججز کو یہ ترقی صرف ایک مرتبہ کیلئے دی گئی ہے۔ باقی ڈسٹری اینڈ سیشن ججز کو گریڈ 21 سے گریڈ 22 میں ترقی کے لئے 10 سال کی سروس پوری کرنی پڑے گی۔ اس بارے میں ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب کی مزید عدالتیں بنانے کی لئے ججوں کی تعداد کم تھی جس پر حکومت نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں کو ایک مرتبہ تین سال کی چھوٹ دی ہے۔