لاہور (نیوز رپورٹر) معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں وزیراعلیٰ پنجاب کی قیادت میں اداروں میں اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے۔ پنجاب حکومت محکمہ پولیس کو دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے اصلاحات کر رہی ہے۔ سابقہ ادوار میں تھانوں میں بیٹھ کر قبضے کروائے جاتے، مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا جاتا اور جعلی پولیس مقابلوں کے ذریعے بے گناہ لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا جاتا تھا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار تھانوں میں سیاسی دخل اندازی کو روکتے ہوئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے مانیٹر کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے ڈی جی پی آر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت محکمہ پولیس میں انقلابی تبدیلی لیکر آئی ہے۔ کرائم کنٹرول کے ساتھ ساتھ عوام کی سہولت پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انتظامی اصلاحات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے عوام کو فراہم کی جانے والی خدمات میں بہتری آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2021ء کے پہلے پانچ ماہ کے دوران قتل کی وارداتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی اور کل 927کیس سامنے آئے جبکہ 2018 ء کے پہلے پانچ ماہ کے دوران یہ تعداد 1728تھی۔ اسی طرح ڈکیتی کے دوران قتل کی وارداتوں پر بھی قابو پایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جعلی راج کماری کا راج ہر طرف سے ختم ہو رہا ہے۔ گلگت بلتستان، کشمیر اور اب پی پی38کی شکست نے انہیں کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں چھوڑا۔ جتنے دن آپ قرنطینہ میں ہیں آپ سوچیں کہ آپ نے کیا پایا اور کیا کھویا؟۔ کیونکہ 15دن تخلیئے میں آپ کے لئے سوچنے کا بہترین وقت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نذیرچوہان اور شہزاد اکبر کی ذاتی لڑائی میں حکومت پارٹی نہیں ہے اور نہ بننا چاہتی ہے۔ کسی کے خلاف فتوی دے کر اسلام سے خارج کرنے کا حق کسی کو نہیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کا ہر فیصلہ سر آنکھوں پر ہے لیکن جہاں پنجاب حکومت کا دائرہ کار نہیں وہاں ہم کچھ نہیں کر سکتے۔