ہیپاٹائیٹس قابل علاج، تاخیر خطرناک ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان

اسلام آباد(نا مہ نگار)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ہیپاٹائیٹس قابل علاج مرض ہے سرنجوں کے ذریعے ہیپاٹائیٹس کو روکنے کے اقدامات کررہے ہیں ۔ ہیپاٹائیٹس کے علاج میں تاخیر خطرناک ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم ہیپاٹائیٹس کے سلسلہ میں ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہیپاٹائیٹس سے متعلق سروے کر دیا گیا ہے جس سے پتہ چلا ہے کہ اصل میں صورتحال کیا ہے ۔ ہیپاٹائیٹس جگر کی بیماری ہے اور اس کی اہم ترین وجہ وائرل انفکیشن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ہیپاٹائیٹس بی اور سی ہے جو لوگوں میں زیادہ ہوتا ہے اس کا علاج ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا  کہ  ہیپاٹائیٹس   بی کے علاج میں بہتری آئی ہے لیکن سی کے اعداد وشمار بڑھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ 7,6فیصد تک لوگ اس بیماری کا شکار ہیں ۔یہ تعداد لاکھوں میں بنتی ہے ، ہیپاٹائیٹس سی ہو یا بی اس کو روکنے کے لئے آٹو ڈسٹرکٹ سرنجز کے نظام کو شروع کیا گیا ہے  یعنی وہ سرنجیں جو ایک بار استعمال کے بعد دوبارہ قابل استعمال نہیں رہتی ۔ انہوں نے کہاکہ   پرانی سرنجوں کو ختم کیا جارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہیپاٹائیٹس کا علاج پہلے بہت مہنگا تھا لیکن اب دوائیاں سستی ہیں اور علاج کے بعد 99فیصد لوگ ٹھیک ہو جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے وزیراعظم ہیپاٹائیٹس پروگرام کی منظوری کرالی ہے ۔ اب اس کی فنڈنگ کرانی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بہت سے لوگوں کا علاج ہو رہاہے اور بہت سے لوگوں کا علاج ابھی تک نہیں ہورہا ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اس پروگرام کو ملکر کامیاب بنان ہے ۔ اس بیماری کا علاج ممکن ہے لیکن اس بیماری کے علاج میں تاخیر خطرناک ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا ہیپاٹائیٹس کی تشخیص ہونا لازمی ہے ۔

ای پیپر دی نیشن