لاہور/ اسلام آباد (نامہ نگار+ وقائع نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کا پنجاب فرانزک لیبارٹری لاہور میں پولی گرافک ٹیسٹ کیا گیا۔ ملزم ٹیسٹ سے قبل بے ہوش ہونے کی ایکٹنگ کرتا رہا اور ٹیسٹ کے دوران ملزم مختلف حیلے بہانے بھی کرتا رہا۔ ظاہر جعفر کا پولی گرافک ٹیسٹ سائنس لیب کے ماہر نے کیا۔ ٹیسٹ میں ظاہر جعفر سے 20 سوالوں کے جواب لئے گئے۔ ملزم کے پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ اسلام آباد پولیس کو بھجوائی جائے گی۔ اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق ملزم ظاہر جعفر کو لاہور میں پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کے بعد واپس اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔ پولیس نے ملزم کے موبائل فون ڈیٹا، اس کے رابطوں، سوشل میڈیا اور سماجی رویوں سے وقوعہ کے روز کیلئے شواہد یکجا کرنے شروع کردئیے ہیں۔ پولیس ملزم کے امریکہ اور پاکستان کے درمیان سفری تفصیلات بھی لے رہی ہے جبکہ وزارت خارجہ سے آئی جی کی ہدایت پر تفتیشی ٹیم نے رابطہ کیا ہے۔ اسلام آباد سے وقائع نگار کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد سہیل کی عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد اور والدہ کی درخواست ضمانت پر دلائل طلب کرلیے۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم عدالت میں پیش ہوئے اور وکیل ہائیر کرنے کیلئے مہلت کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ ابھی وکیل کرنا ہے مجھے پیر تک کا وقت دیا جائے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ آپ آج ہی وکیل کر کے وکالت نامہ جمع کرائیں۔ علاوہ ازیں عدالت نے دلائل طلب کرتے ہوئے ملزموں کی درخواست ضمانت پر سماعت 4 اگست تک ملتوی کر دی۔