واشنگٹن (این این آئی) امریکا اور روس کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے جس میں قیدیوں کے تبادلے اور یوکرائن کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ یوکرینی فوج کو اسلحے کی فراہمی تصادم کو طول اور نقصانات میں اضافہ کرے گی۔ روسی وزیر خارجہ نے امریکی پابندیوں نے موجودہ صورتحال کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے امریکی ہم منصب کو قیدیوں کے تبادلے پر خاموش سفارتکاری اپنانے کی دعوت دی۔ مشترکہ اعلامیے کے مطابق گلوبل فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اعلامیے میں دونوں وزرائے خارجہ میں دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پینٹا گون نے ان خدشات کو مسترد کر دیا ہے کہ امریکہ کی طرف سے روس یوکرائن جنگ کے دوران یوکرائن کو اسلحے کی مزید فراہمی سے اپنے دفاع کے لیے اسلحہ کے مطلوب ضروری ذخائر میں کمی آجائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پینٹاگون کے اس بیان سے پہلے قومی سلامتی کونسل کے امریکی ترجمان جان کربی نے یوکرائن کے لیے اسلحے کے حوالے سے نئے امریکی امدادی پیکج کا اعلان کیا تھا۔ واضح رہے اب تک امریکہ یوکرائن کو آٹھ اعشاریہ دو ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار دے چکا ہے۔اس پس منظر میں کہ جب امریکہ اتنا زیادہ اسلحہ یوکرائن کو دے چکا ہے آیا اس سے امریکہ اپنے دفاع کے لیے اسلحے کی ضروریات تو متاثر نہیں ہوں گی؟ اخبار نویسوں کی طرف سے پوچھے گئے اس سوال پر سینئر فوجی افسر نے جواب دیا کہ ہمیں امریکی فوج کو اس حوالے سے کوئی تشویش نہیں ہے۔