سیٹھ عابد کی بیٹی کو قتل نہیں کیا‘ پولیس نے حادثہ قرار دے دیا


لاہور (نامہ نگار) انویسٹی گیشن پولیس نے سیٹھ عابد کی بیٹی کی ہلاکت کو اتفاقی حادثہ قرار دے دیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ قتل یا خودکشی نہیں بلکہ اتفاقی حادثہ ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن عمران کشور نے کہا ہے کہ سیٹھ عابد کی بیٹی فرح مظہر ہلاکت کیس میں ہماری تفتیش مکمل ہو چکی‘ جس میں حادثاتی طور پر گولی چلنا ثابت ہوا ہے۔ حقیقت میں ان کی والدہ ڈسٹرب ضرور تھیں اور پستول سے حادثاتی طور پر گولی چلی۔ اس کیس کی تمام تفتیش، سی سی ٹی وی فوٹیجز، فرانزک ثبوت مکمل ہو چکے ہیں۔ ہماری حتمی رائے ہے کہ یہ ایک حادثہ ہوا۔ حادثاتی فائر کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔ یاد رہے کہ18 جون  کو مسلم ٹاؤن میں گلزار انڈر پاس کے قریب گھر سے معروف کاروباری شخصیت سیٹھ عابد مرحوم کی بیٹی 62 سالہ فرح کو گولی لگی نعش ملی تھی۔ متوفیہ کے 3 لے پالک بچے ہیں۔ بیٹا فہد اور بیٹی اپنی ماں کے ساتھ اسی کوٹھی میں رہتے تھے جہاں سے نعش ملی جبکہ تیسرا لے پالک بیٹا فرید اپنے بیوی بچوں کے ساتھ ڈیفنس میں رہائش پذیر ہے۔ بیٹے فرید نے الزام عائد کیا تھا کہ اس کے بھائی فہد نے ماں کو قتل کیا ہے۔ پولیس نے فہد اور گھریلو ملازمین کو حراست میں لے کر تفتیش کی اور اب اپنی رپورٹ میں معاملے کو اتفاقی حادثہ قرار دے دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن