سن لیں کسی نے کیس بنایا تو فائلیں منہ پر ماردیں گے فضل الرحمٰن

پشاور (بیورورپورٹ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عدالتوں کو درخواستیں دیکر اور منت سماجت کرکے حق حاصل نہیں کر سکتے۔ آپ عوام کے نمائندے ہیں اور عوام میں آ کر ان کے گریبان پر ہاتھ ڈال کر اپنا حق حاصل کریں۔ پشاور میں خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم نے پگڑیاں سر جھکانے کیلئے نہیں‘ سر اٹھانے کیلئے پہنی ہیں۔ کسی بھی ادارے کا طاقتور کان کھول کر سن لے ہمیں کسی کی غلامی قبول نہیں‘ ہم کسی کا رعب و دبدبہ برداشت نہیں کریں گے۔ اگر ہمارے خلاف اداروں نے کیسز بنائے تو ہم وہ فائلز ان کے منہ پر ما ردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی طاقت کے ذریعے عمران خان کو لایا گیا تھا‘ کوئی جتنا بھی طاقتور کسی بھی ادارے میں ہے‘ ہم کسی سے خوفزدہ نہیں۔ ضمنی الیکشن ایک پارٹی کی طرح لڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ حالات ایسے خراب ہونگے۔ بین الاقوامی اداروںکے ساتھ ایسے معاہدے کئے گئے کہ اب وہ بات نہیں مان رہے۔ اعتماد کے فقدان کے باعث امریکہ اور آئی ایم ایف مشکلات پیدا کر رہا ہے۔ مشکلات سے نکلنے کیلئے وقت محسوس کر رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ تھا اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل رہے۔ وزیراعظم اپنے تمام ماتحت اداروں سے مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہمیں اداروں سے نہیں‘ کچھ افراد سے شکایت ہو سکتی ہے۔کیا سارے فیصلے تین جج ہی کریں گے۔ پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمعیت کے مرکز میں آج دوسری تقریب ہے۔ تقریب میں جمعیت علماءاسلام میں لوگوں کی شمولیت کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ ہے حقیقتی مقبولیت۔ سوشل میڈیا پر ڈالنے والی مقبولیت کو مقبولیت نہیں کہتے۔ نوجوان نسل کے اخلاق کو خراب کیا جا رہا ہے۔ کشمیر کی پوری اسمبلی ایک آدمی نے پیسے سے خرید لی ہے۔ یہ سیاست اور جمہوریت ہے؟ ہم سب حکومتی اتحاد میں شامل ہے۔ افسوس ہے اشرافیہ کے گھروں سے ان کو سپورٹ ملی۔ اس کو اقتدار سے اتارنا کافی نہیں۔ نام و نشان بھی مٹانا ہے۔
فضل الرحمان

ای پیپر دی نیشن