لاہور (خصوصی نامہ نگار) حکومتی اتحاد کے واثق قیوم بلا مقابلہ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی بن گئے، اپوزیشن اتحاد کی جانب سے ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی جمع نہ کرائے گئے ،مقررہ وقت تک کاغذات نامزدگی جمع نہ ہونے پر حکمران اتحاد کے واثق قیوم بلا مقابلہ ڈپٹی سپیکر منتخب ہوگئے ۔ اپوزیشن اتحاد کی جانب سے پیپلز پارٹی کے علی حیدر گیلانی کو امیدوار نامزد کیاگیا تھا تاہم سیکرٹری آفس سے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کے باوجود مقررہ وقت میں جمع نہ کرائے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے امیدوار واثق قیوم نے پنجاب اسمبلی پہنچ کر کاغذات نامزدگی حاصل کئے اور انہیں پر کرنے کے بعد سید یاور عباس بخاری ،چوہدری عدنان، سید صمصام بخاری، مومنہ وحید،ندیم عباس بارا، کرنل (ر)ملک محمد انور، ملک تیمور مسعود اور دیگر کے ہمراہ سیکرٹری اسمبلی کو جمع کر ادیا۔ اپوزیشن اتحاد کی جانب سے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی علی حیدر گیلانی کو امیدوار نامزد کیا گیا اور مسلم لیگ (ن) کے پیر اشرف رسول نے پانچ بجے سے پہلے اسمبلی سیکرٹریٹ سے کاغذات نامزدگی بھی حاصل کر لئے تاہم علی حیدر گیلانی پانچ بجے شام کے مقررہ وقت تک کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لئے نہ پہنچے۔ سیکرٹری اسمبلی نے مقررہ وقت کے بعد واثق قیو م کی جانب سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتا ل کی اور انہیں درست قرار دیدیا۔ اپوزیشن کے امیدوار کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع نہ کرائے جانے پر حکمران اتحاد کے واثق قیوم بلا مقابلہ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہو گئے۔ پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لئے گزشتہ روز دوپہر ایک بجے پولنگ کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب میں شفافیت برقرار نہ رکھنے کی وجہ سے ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا گیا ،سپیکر کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کے لئے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے اور ہمارا موقف ہے کہ سپیکر کے انتخاب سے غلط بنیاد رکھی گئی جسے پہلے درست کیا جانا چاہیے۔ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے لئے اپوزیشن اتحاد کے امیدوار علی حیدر گیلانی کا کاغذات نامزدگی جمع نہ کرانے پر م¶قف سامنے آ گیا۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈپٹی سپیکر کے الیکشن کا بائیکاٹ کیا ہے۔ علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ الیکشن پراسیس پر ہمیں شدید اعتراضات تھے‘ ہمیں لگتا تھا کہ الیکشن صاف شفاف نہیں ہوں گے‘ اس لئے ایسے الیکشن میں حصہ لینے کا کوئی فائدہ نہیں۔دوسری طرف تحریک انصاف کے سینئر رہنما راجہ بشارت نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں جمعہ کا اجلاس ختم ہونے سے پہلے سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا تھا کہ ہفتہ کو پانچ بجے تک پیپرز لیئے جائیں گے اور پانچ بج کر دس منٹ پر سکروٹنی ہوگی۔ پنجاب اسمبلی میں احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانچ بجے تک سیکرٹری اسمبلی نے اپوزیشن کا انتظار کیا لیکن وہ نہیں آئے، ساڑھے پانچ بجے تک ہم سیکرٹری اسمبلی کے کمرے میں موجود رہے لیکن اپوزیشن نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اپنی شکست نظر آرہی تھی انھوں نے راہ فرار اختیار کیا ہے- انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام نے عمران خان کے بیانیے کو کامیابی دی ہے۔ نومنتخب ڈپٹی سپیکر واثق قیوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ حلف بھی لیں گے۔ واثق قیوم نے کہا کہ آج وزیر اعلی ، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر تحریک انصاف کے پاس ہے، امپورٹڈ حکومت نے بڑے دعوے کیے تھے عوام نے ان کا علاج کردیا ہے، اب ہمارا رخ وفاقی حکومت کی جانب ہے، ہماری کامیابیوں کا تسلسل جاری رہے گا۔
ڈپٹی سپیکر انتخاب