بارانی علاقوں میں کھیتوں کا وتر زیادہ دیر تک محفوظ رکھنے کیلئے دیسی یا سبز کھاد استعمال کی جاسکتی ہے:جامعہ زرعیہ

فیصل آباد (اے پی پی)جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے بارانی علاقوں میں کاشتکاروں کو مون سون کی بارشوں کا پانی محفو ظ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ چونکہ پانی زراعت کی بنیادی ضرورت ہے لہٰذا آبپاش علاقہ جات ہوں یا بارانی پانی کے بغیر کاشتکاری کا تصور بعید از قیاس ہے خصوصا بارانی علاقوں میں فصلوں کی کاشت کاتمام تر دار و مدار باران رحمت کے نزول پرہے لہٰذا کاشتکار بارانی علاقوں میں فصلات کی کامیاب کاشت اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے بارشوں کے پانی کو ضائع ہونے سے بچائیں اور اس کا درست طریقے سے استعمال بھی یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ بارانی علاقوں میں ہونے والی سالانہ بارشوں کا دوتہائی حصہ موسم گرما اور ایک تہائی حصہ موسم سرما پر مشتمل ہوتاہے ،لہذا بارشوں کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے ڈھلوان کی مخالف سمت گہراہل چلایا جائے، کھیتوں کو ہموار رکھتے ہوئے مضبوط وٹ بندی کی جائے اورکھیتوں کو جڑی بوٹیوں سے بھی پاک رکھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ دیسی کھاد یا سبز کھاد کا استعمال بڑھانے سے بارانی علاقوں میں کھیتوں کا وتر زیادہ دیر تک محفوظ رہتاہے جس سے بہترین فصلات حاصل کی جاسکتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن