اقصٰی واحد
کسی بھی ملک کی بقا کا انحصار ہے اس ملک کی معیشت پر ہوتا ہے۔پاکستان کئی دہائیوں سے معاشی مشکلات کاشکار ہے۔ چونکہ غیر مستحکم معشیت کسی بھی ملک کی جڑیں کھوکھلی کر دیتی ہے لہذا پاکستان کی معیشت کی ڈھال بن کر ایس آئی ایف سی کا وجود میں آنا اور اہم شعبوں کی نشاندہی کر کے سرمایہ کاری کے عمل کو ہموار کرنا قابلِ تحسین ہے۔ گزشتہ ایک سال میں حکومتی کاوشوں اور ایس آئی ایف سی کی سہولت کاریوں کے باعث پاکستان کی معیشت میں خوش آئند ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔ایس آئی ایف سی کی زیرِ نگرانی جہاں مختلف شعبے تیزی سے ترقی کی منازل طے کر رہے ہیں وہیں بڑے پیمانے کی مینو فیکچرنگ(LSM) سیکٹر نے زبردست استحکام کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس سیکٹر کی پیداوار میں پچھلے چھ مہینوں سے مسلسل بڑھوتری صنعتی بحالی کی طرف مثبت پیشرفت ہے۔ علاوہ ازیں ملکی معیشت کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لیے صنعتی شعبے میں مزید اصلاحات دورِحاضر کی ضرورت ہیں۔ بلاشبہ بڑی صنعت کی یہ ترقی قابلِ ستائش ہے مگر ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے اس شعبے کو مزید بہتر حکومتی پالیسیوں کی ضرورت ہے۔پاکستان بیوروآف سٹیٹسٹکس کے حالیہ اعدادو شمار کے مطابق،ٹیکسٹائل،آٹو موبائل اور دواسازی کی صنعتوں کے اشتراک سے صنعتی ترقی کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ٹیکسٹائل کی صنعت پاکستان کی اہم ترین صنعتوں میں سے ایک ہے۔ حکومت پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو نئے سرے سے بحال کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں. نظامی بدحالی اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاور کراس سبسڈی میں کمی صنعت کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لیے ناگزیر ہے۔ ان تمام تر چیلنجز کے باوجود، بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (LSM) انڈیکس کے ساتھ ترقی کے آثار مینوفیکچرنگ کے شعبے میں مسلسل ترقی کا اشارہ دے رہے ہیں . اس سیکٹر میں مسلسل اضافہ ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کے بغیر ممکن نہیں تھا۔اس کے باوجود ایس آئی ایف سی کو متنازعہ بنانے کے لیے اس پر مسلسل تنقید کا سلسلہ تھما نہیں۔ ناقدین کے سوالات کے جواب دینے کے لیے پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2024 میں LSM میں0.99 فیصد اضافہ خوش آئند ہے اور روشن مستقبل کے لیے امید کی کرن ہے۔ایس آئی ایف سی کا مقصد سِول ملٹری اداروں کا ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر پاکستان کی معیشت کی بقا کے لیے کوشش کرنا ہے۔مزید صنعتوں کی شرح نمو میں مثبت رجحان بھی پاکستان کی معیشت کیلیے انتہائی ناگزیر ہے۔ اس حوالے سے بی وائی ڈی(BYD) جیسی مشہور آٹوموٹیو کمپنی پاکستان میں نئی انرجی گاڑیوں کے حل متعارف کرانے کے لیے مقامی پارٹنر "میگا کانگلومریٹ پرائیویٹ لمیٹڈ" کے ساتھ تعاون کرکے ملک میں پائیدار نقل و حرکت اور توانائی کے متبادل اشیاءکے فروغ کی عکاسی کرتا ہے۔ علاوہ ازیں دواسازی کی صنعت نے اپنی پیداوار میں اضافہ کیا ہے جو موجودہ دور میں ملکی ضروریات اور برآمدی مطالبات دونوں کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
حاصلِ کلام یہ کہ اس وقت پاکستان کی معیشت کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے انتہائی سخت اقدامات پرعملدرآمد ناگزیر ہو چکا ہے جس کے لیے ایس آئی ایف سی کی وجہ تخلیق کو سمجھنا سب سے اہم ہے. مثبت تنقید کر کے معیشت کی بحالی کیلئے اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہر شہری کا حق ہے مگر معاشی ترقی کے اس سفر میں ایس آئی ایف سی عوام کے تعاون کی خواہاں ہے. ایس آئی ایف سی کی معاونت سے صنعتی ترقی کا یہ سفر ہی معیشت کی ڈولتی کشتی کو پار لگائے گا. سول ملٹری اداروں پر بے جا تنقید کے بجائے عوام کا غیر مشروط ساتھ ہی ملک کی معاشی بقا کا ضامن ہے.