حسینہ واجد بوکھلاہٹ کا شکار: جماعت اسلامی، طلبہ تنظیم پر پابندی کا فیصلہ 

ڈھاکہ (نوائے وقت رپورٹ) بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف ہونے والے پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے بعد حکومت نے جماعت اسلامی بنگلادیش اور طلبہ تنظیم اسلامی چھاترو شبر پر پابندی کا فیصلہ کر لیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق پابندی کا فیصلہ 14 جماعتی حکومتی اتحاد کے اجلاس میں ہوا۔ بنگلادیشی وزیر قانون کے مطابق پابندی کے فیصلے کو حتمی شکل دینے کے لیے آج وزیر داخلہ سے مشاورت ہو گی جس کے بعد کل ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے جماعت اسلامی بنگلادیش اور اسلامی چھترو شبر پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ بنگلہ دیش حکومت کی اپیل پر گزشتہ روز ملک بھر میں یوم سوگ منایا گیا تاہم طلباء تنظیموں نے اسے اپنے ہلاک ہونے والے ساتھیوں کی توہین قرار دیا۔ ملک گیر پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ رکنے کے بعد وزیراعظم حسینہ واجد نے ہسپتالوں میں زخمیوں کی عیادت کی۔ قومی یوم سوگ منایا گیا، تعزیتی جلسے منعقد کئے گئے اور جگہ جگہ بینرز آویزاں کئے گئے۔ جماعت اسلامی بنگلادیش کے رہنماؤں نے حکومتی فیصلے کو غیر قانونی، غیر آئینی اور ماورائے عدالت قدم قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ بنگلادیش میں طلبہ نے سرکاری ملازمتوں کے کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ پچھلے ہفتے ہونے والے پْرتشدد احتجاج میں 205 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے جبکہ مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں 2 ہزار 357 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ پْرتشدد احتجاج میں سرکاری طور پر 147 افرادکی ہلاکت کی تصدیق کی گئی۔ بنگلہ دیش حکومت کی اپیل پر گزشتہ روز ملک بھر میں یوم سوگ منایا گیا تاہم طلباء تنظیموں نے اسے اپنے ہلاک ہونے والے ساتھیوں کی توہین قرار دیا، ملک گیر پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ رکنے کے بعد وزیراعظم حسینہ واجد نے ہسپتالوں میں زخمیوں کی عیادت کی۔ قومی یوم سوگ منایا گیا، تعزیتی جلسے منعقد کئے گئے اور جگہ جگہ بینرز آویزاں کئے گئے۔

ای پیپر دی نیشن