اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کے الزام میں ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل اکبر حسین کو 14 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل اکبر حسین کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے تحت سزا سنا دی گئی۔ آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ پاک فوج کے سابق افسرکو فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کے الزام میں سزا سنائی گئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے تحت جرم ثابت ہونے پر 14 سال قید کی سزا سنائی گئی، اکبر حسین کا رینک 26 جولائی سے ضبط کرلیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ میجر ریٹائرڈ عادل راجا، کیپٹن ریٹائرڈ حیدر رضا مہدی کا بھی کورٹ مارشل کیا گیا تھا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بیرون ملک موجود سازشی و انتشاری ٹولے کا ایک اور اہم کارندہ بے نقاب ہوگیا۔ اکبر حسین 9 مئی واقعات کے دوران عوام کو انتشار اور شر پسندی پر اکسا رہا تھا۔ کچھ بیرون ملک کردار خود ساختہ اور من گھڑت جھوٹ پھیلا کر پاکستان کی سکیورٹی کے ضامن اداروں کے خلاف زہر اگلتے رہتے ہیں، ان عناصر کے میں اکبر حسین نامی شخص بھی شامل ہے۔ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل اکبر حسین ماضی میں فوج کا حصہ رہ چکا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد ملک دشمن عناصر کی ایما پر اکبر حسین اپنے ہی ملک کے خلاف کھڑا ہوگیا۔ وہ پاک فوج کا نام استعمال کرکے فارن فنڈنگ بھی حاصل کرتا رہا ہے۔ اکبر حسین کی جانب سے ایکس اکاؤنٹ پر خیبر پی کے میں بد امنی اور سول وار کی جھوٹی خبریں شیئر کی جاتی رہی ہیں۔ ان کی جانب سے بلوچستان میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات کا الزام بھی فوج پر لگا دیا جاتا ہے۔ یہ شرپسند ملک دشمنی میں اس حد تک گر چکے کہ پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈوں کو بھی شیئر کرتے دکھائی دیتے۔ اکبر حسین پر غداری اور فارن فنڈنگ پر کام کرنے کے الزامات بے شمار شواہد اور ثبوتوں سے ثابت ہوچکے ہیں۔
فوج کو بغاوت پر اکسانے کا الزام ثابت، لیفٹیننٹ کرنل (ر) اکبر کا کورٹ مارشل، 14 سال قید
Jul 31, 2024