امریکہ: امن کیلئے سرگرم کارکن کا ڈرون حملوں کیخلاف احتجاجی تحریک شروع کرنیکا اعلان

 واشنگٹن(ثناءنیوز) امریکہ میں امن کیلئے سرگرم تنظیم کے امریکی کارکن نے ڈرون حملوں کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا جس کے مقصد پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں کے خلاف رائے عامہ کو متحرک کرنا ہے ۔پچ انٹرایکٹو نامی ادارے کا کہنا ہے کہ بغیر پائلٹ والے طیاروں کا منصوبے کا مقصد شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کرنا ہے اور اب یہ ڈرون دنیا بھر میں مشتبہ افراد کے خلاف کارروائیوں کا امریکی ہتھیار بن چکا ہے۔اپریل میں ہونے والے اس طویل احتجاج میں امن کیلئے سرگرم امریکی کارکن،فوجی اڈوں،یونیورسٹیوں اور ڈرون طیارے بنانے والی کمپنیوں کے خلاف احتجاج کریں گے۔امریکی منتظمین یہ امید کر رہے ہیں کہ ڈرون حملوں کے خلاف اس احتجاج سے امریکی عوام اس متنازع معاملہ کو سیاسی انداز میں زیر بحث لا سکیں گے۔ڈرون حملوں کے خلاف امریکہ میں ہونے والا یہ احتجاج تین اپریل سے امریکی ریاست نیو یارک میں شروع ہوگا۔ مہینے کے آخر میں احتجاجی ریلیاں ان فوجی مراکز پر بھی مظاہرہ کریں گی جہاں سے ڈرون طیاروں کوکنٹرول کیاجاتا ہے۔ڈرون حملوں کے خلاف یہ ریلیاں واشنگٹن ڈی سی، اٹلانٹا، فلاڈیلفیا، ہونو لولو، سان فرانسسکو اور دیگر ریاستوں میں نکالی جائیں گی۔اس احتجاجی تحریک میں شامل ایک شخص نک موٹرن کا کہنا ہے کہ لوگوں کے دماغ میں ڈرون حملوں سے متعلق بہت سے شبہات پائے جاتے ہیں کہ کس طرح ان حملوں میں عام لوگ بھی مارے جاتے ہیں۔دوسری طرف لند ن میں قائم بیوروی آف انوسٹی گیشن جرنلزم کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقوں میں اب تک 314 ڈرون حملے ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ڈرون حملوں میں 3581 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں884 عام شہری تھے۔

ای پیپر دی نیشن