چیف جسٹس پاکستان افتخار محمدچوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کل ازخودنوٹس کیس کی سماعت کرے گا۔ اس حوالے سے سیکرٹری الیکشن کمیشن اورچیئرمین ہائرایجوکیشن کمیشن کو کل کے لیے نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔ رپورٹ کےمطابق ایک سو نواسی ارکان پارلیمنٹ نے اپنی ڈگریوں کی تصدیق نہیں کرائی جبکہ انیس ارکان پارلیمنٹ کی جعلی ڈگریوں سے متعلق کیسز ماتحت عدالتوں میں زیرسماعت ہیں۔ چیف جسٹس نے جعلی ڈگریوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرانے سے متعلق الیکشن کمیشن سے وضاحت بھی طلب کرلی ہے۔ دوسری جانب ایچ ای سی کی جانب سے ایک خط کے ذریعے چون سابق ارکان پارلیمنٹ کی جعلی ڈگریوں جبکہ میڑک اور ایف اے کی اسناد جمع نہ کرانے والوں کے نام کمیشن کوبھجوائے گئے ہیں۔ جن سابق ارکان کی ڈگریوں کو جعلی قرار دیا گیا ہے ان میں اخونزادہ چٹان ،ثمینہ خاور حیات،غلام دستگیر راجڑ،وسیم افضل گوندل،شمائلہ رانا،سیمل کامران،میر بادشاہ قیصرانی اور ناصرعلی شاہ کے نام بھی شامل ہیں۔ اسراراللہ زہری اور عمر گورگیج کی ڈگریوں کوبھی غیرمستند قرار دیا گیا ہے جبکہ امتیازصفدر وڑائچ اور قاسم ضیاء کی ڈگریاں غیرتصدیق شدہ ہیں۔ ایچ ای سی نے الیکشن کمیشن کومکمل اسناد جمع نہ کرانے والوں کے نام بھی بھجوائے ہیں جن میں سید خورشید شاہ، چوہدری نثارعلی خان بشری گوہر،فیصل صالح حیات،افراسیاب خٹک، جاوید ہاشمی اور صمصام بخاری کے نام شامل ہیں، ایچ ای سی ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار علی خان کےانٹر کے سرٹیفکیٹ کوبھی مسترد کردیا گیا ہے۔