لاہور + پشاور (خصوصی نامہ نگار+ بیورو رپورٹ) نومنتخب امیر جماعت اسلامی سراج الحق 5 دسمبر 1962 ء کو ثمر باغ ضلع دیر میں پیدا ہوئے۔ وہ 1988 ء سے 1991 ء تک اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ رہے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف پشاور سے ایم اے پولیٹیکل سائنس کیا۔ وہ ضلع دیر جماعت اسلامی کے امیر رہے اور 2002 میں خیبر پی کے اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ انہوں نے ڈمہ ڈولہ مدرسہ پر ڈرون حملہ کے خلاف احتجاجاً اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ 2013 ء میں وہ ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔ اس وقت وہ صوبہ خیبر پی کے میں سینئر وزیر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ سراج الحق کی درویش صفت طبیعت اور مجاہدانہ اوصاف کی بدولت تحریکی اور عوامی حلقوں میں ان کو ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ وہ 2003 میں جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے امیر بنے، 2009 ء میں جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر کی ذمہ داری سونپی گئی۔ انہوں نے متحدہ مجلس عمل کی حکومت میں مؤثر کردار کیا جس کے اپنے اور بیگانے سب معترف ہیں۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق سراج الحق کے والد مولوی احسن الحق دارالعلوم دیوبند سے فاضل اور فارغ التحصیل تھے پٹھانوں کے مشوانی قبیلہ سے تعلق رکھنے والے سراج الحق انتہائی سادہ طبیعت اورنرم مزاج کے مالک ہیںمیٹرک تک بنیادی تعلیم مختلف سکولوں میں حاصل کی جس کے بعد گورنمنٹ ڈگری کالج تیمر گرہ سے بی اے کی ڈگری لی اور پشاور یونیورسٹی سے بی ایڈ اور پھر ایم ایڈ کی ڈگری حاصل کی تعلیمی دور میں آٹھویں جماعت سے ہی اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ ہوگئے۔ سراج الحق اردو، انگریزی، فارسی، عربی اور پشتو پر دسترس رکھتے ہیں۔ خیبر پی کے کے وزیر خزانہ ہوتے ہوئے بھی وہ پشاور میں رنگ روڈ پر کرایہ کے ایک مکان میں رہائش پذیر ہیں۔ نو منتخب امیر