لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے نائب امیر و خیبر پی کے حکومت میں سینئر وزیر سراج الحق پانچ سالہ مدت کیلئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر منتخب ہو گئے، وہ جماعت کے پانچویں امیر ہیں۔ ارکان جماعت کی اکثریت نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے سید منور حسن اور لیاقت بلوچ کے مقابلے میں انکو اگلی مدت کیلئے امیر منتخب کرلیا۔ ناظم انتخابات جماعت اسلامی پاکستان عبدالحفیظ احمد نے امیر العظیم اور نذیر احمد جنجوعہ کے ہمراہ منصورہ آڈیٹوریم میں ہنگامی پریس کانفرنس میں نومنتخب امیر کے نام کا اعلان کیا۔ عبدالحفیظ احمد نے بتایا جماعت اسلامی پاکستان ایک دستوری جماعت ہے جس کے امیر کا ہر پانچ سال بعد انتخاب ہوتا ہے اور ارکان جماعت خفیہ رائے دہی کے تحت امیر کا انتخاب کرتے ہیں۔ انہو ں نے کہا جماعت اسلامی پاکستان کے امیر منورحسن کی مدت امارت اپریل میں ختم ہورہی ہے۔ جنوری 2014ء میں منعقدہ جماعت اسلامی کی مجلس شورٰی کے اجلا س میں ارکان کی سہولت کیلئے شورٰی نے سراج الحق، لیاقت بلوچ اور منورحسن کے نام تجویز کئے تھے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے کل ارکان 31301 ہیں جن میں 30759 ارکان کو یکم مارچ کو بیلٹ پیپر جاری کئے گئے جنہوں نے پرچہ ہائے رائے دہی پر کر کے 28 مارچ کو مرکز جماعت میں پہنچا دیئے۔کل 25533 بیلٹ پیپر واپس موصول ہوئے۔ شرح انتخاب 85 فیصد رہی۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے سراج الحق کو جماعت اسلامی کا مرکزی امیر مقرر ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ بیان میں انہوں نے امید ظاہر کی نومنتخب امیر جماعت اسلامی ملک میں جمہوری اقدار کے فروغ کیلئے مثبت کردار ادا کریں گے۔ مزید برآں امیر جماعتہ الدعوۃ پاکستان حافظ سعید نے جماعت اسلامی کا امیر منتخب ہونے پر سراج الحق کو مبارکباد پیش کی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے جماعت اسلامی کے نومنتخب امیر کیلئے نیک تمنائوں کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی اللہ ان سے دین کا زیادہ سے زیادہ کام لے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق لیاقت بلوچ اور منور حسن بھی امیر کیلئے امیدوار تھے لیکن ان کو شکست ہوئی۔ سراج الحق سینئر وزیر خیبرپی کے بھی ہیں، جماعت اسلامی ذرائع کا کہنا ہے نومنتخب امیر صوبائی وزارت چھوڑ دیں گے کیونکہ جماعت اسلامی کی امارت اور صوبائی وزارت کو ایک ساتھ نہیں رکھا جا سکتا۔ سراج الحق جلد منصورہ لاہور میں منتقل ہو جائیں گے تاہم ترجمان جماعت اسلامی کا کہنا ہے سراج الحق کا وزارت چھوڑنے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، جماعت اسلامی کی شوری پارٹی مفاد کے مطابق فیصلہ کریگی۔ آئی این پی کے مطابق قاضی حسین احمد کی خدمات کے بعد جماعت اسلامی کی امارت پھر خیبرپی کے منتقل ہو گئی۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سراج الحق کو مبارکباد پیش کی ہے۔ ترجمان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق عمران خان نے کہا جماعت اسلامی پارٹی کے اندر صاف شفاف انتخابات کے انعقاد پر مبارکباد کی مستحق ہے۔ سراج الحق ایک راست گو اور اجلے کردار کے مالک ہیں، انکا بطور امیر جماعت اسلامی انتخاب خوش آئند ہے۔ اس سے ملکی سیاست پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ مزید برآں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سراج الحق کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کیلئے نیک خواہشات کااظہار کیاہے۔ اپنے بیان میں الطاف نے امید ظاہر کی نئے امیرجماعت ، پارٹی امور چلاتے وقت ایسی پالیسیاں تشکیل دیں گے جو ذاتی و انفرادی خیالات کے بجائے ملک کے قومی واجتماعی مفادات کے مطابق ہوں گی ۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے نومنتخب مرکزی امیر سراج الحق نے استعفی دیئے جانے کے امکانات کی توثیق کر دی ہے۔