لاہور(خبرنگار) قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے جاتی امرا میں ہونیوالے اہم اجلاس کے شرکا کو اہم قومی معاملات اور ملک میںامن و امان کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیراعظم ڈاکٹر نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب میاںشہبازشریف نے بھی شرکت کی۔ اعلیٰ سطحی اجلاس کو بتایا گیا ملک اور بالخصوص پنجاب میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں حساس مقامات کی سکیورٹی میں خاطر خواہ اضافہ کر دیا گیا ہے، کسی فرد یا گروہ کو کو ملکی سلامتی وخود مختاری کے منافی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائیگی، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو دورہ پنجاب کے دوران فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائیگی۔ اجلاس میں آئی جی پنجاب خان بیگ، سیکرٹری داخلہ اور دیگر اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔ طالبان سے مذاکرات پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی کہ صوبے میں امن وامان اور عوام کو صحت وتعلیم کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کیا جائے۔ صوبائی حکومت تعلیمی اداروں میں جانیوالے بچوں کی زیادہ سے زیادہ حاضری کو یقینی بنائے۔ عوام تک جمہوریت کے تمام ثمرات پہنچنے چاہئیں۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے وزیراعظم کو صوبے میں جاری ترقیاتی کاموں خصوصا توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے جاری منصوبوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری بھٹو کو ایک کالعدم تنظیم کی طرف سے ملنے والے دھمکی آمیز خط کے متعلق استفسار کیا جس پر انہیں بتایا گیا اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں اور بلاول بھٹو کو دورہ پنجاب کے دوران فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائیگی۔ بعدازاں میاں نوازشریف اور میاں شہبازشریف میں الگ ملاقات ہوئی جس میںوزیراعظم نوازشریف نے طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے بتایا کہ مذاکرات میں مثبت پیشرفت ہو رہی ہے جلد قوم کو اس حوالے سے خوشخبری سنائیں گے۔ دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ اور ملک میں امن و امان کا قیام حکومت کی ترجیح ہے۔ ملک میں امن و امان بحال ہوگا تو ملک ترقی کریگا۔ بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ اور دیگر مسائل کا جلد خاتمہ بھی اوّلین ترجیحات میں شامل ہے۔