اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی کے ارکان نے جواں سال سراج الحق کو پانچ سال کیلئے جماعت اسلامی پاکستان کا امیر منتخب کر کے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچا دینے والا فیصلہ کیا ہے۔ سراج الحق ’’ڈارک ہارس‘‘ ثابت ہوئے، تمام سیاسی تجزیہ کاروں کے اندازے غلط ثابت ہو گئے۔ سراج الحق کے امیر بننے کے بعد جماعت اسلامی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ منور حسن نے جماعت اسلامی کی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں آئندہ مدت کیلئے امارت کے انتخاب میں حصہ لینے میں معذوری کا اظہار کر دیا تھا لیکن مرکزی مجلس شوریٰ نے بصد ِاصرار ان کا نام تین ناموں میں شامل کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے منور حسن کے دور میں جماعت اسلامی اور فوج کے درمیان ’’کشیدہ تعلقات‘‘ رہے اور پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار جماعت اسلامی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ’’دوریاں‘‘ دیکھنے میں آئیں۔ جماعت اسلامی کے ارکان بھی انتخابی نتائج پر حیرت زدہ ہیں، اگرچہ جماعت اسلامی میں امارت کے انتخاب کیلئے لابی کرنے کی اجازت نہیں تاہم عام تاثر یہ تھا روایت کے مطابق ارکان موجودہ امیر کو ہی منتخب کریں گے لیکن جماعت اسلامی کے ارکان نے قدرے ’’جواں سال اور توانا‘‘ شخص کو امارت کے منصب پر بٹھایا۔ سراج الحق کے امیر بننے کے بعد جماعت اسلامی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان ہے۔ منور حسن مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے تھے۔ انہوں نے امارت کے دوران منصور ہ کے مہمان خانہ میں قیام کیا اسی طرح وہ پورا سال سفر میں رہتے تھے اور ’’شاہانہ انداز‘‘ کی بجائے جماعت اسلامی کے مہمان خانہ میں قیام کو ترجیح دیتے تھے۔ جماعت اسلامی کی الیکشن کمیٹی نے 5اپریل 2014ء کو انتخابی نتائج کا اعلان کرنا تھا لیکن میڈیا میں قیاس آرائیوں سے بچنے کیلئے اتوار کو ہنگامی بنیادوں پر انتخابی نتائج کا اعلان کیا گیا۔ سراج الحق کو بھی ٹیلیفون کر کے امیر جماعت منتخب ہونے کی اطلاع دی گئی۔ قوی امکان ہے سراج الحق لیاقت بلوچ کو دوبارہ سیکرٹری جنرل کی ذمہ داری سونپیں گے جبکہ منور حسن کو عالمی اسلامی تحاریک کے ساتھ جماعت اسلامی پاکستان کے تعلق کو مضبوط بنانے کی ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے۔ منور حسن کو ملی یکجہتی کونسل کی سربراہی بھی سونپی جا سکتی ہے۔ جماعت اسلامی کے بانی اور پہلے امیر سید ابو اعلیٰ مودودی تھے۔ 1972ء میں میاں طفیل محمد جماعت اسلامی کے امیر منتخب ہوئے۔ قاضی حسین احمد نے 7 اکتوبر 1987ء کو ذمہ داریاں سنبھالیں۔ ان کے بعد منور حسن نے 5 اپریل 2009ء کو جماعت اسلامی پاکستان کے امیر کا حلف اٹھایا۔ اب سراج الحق بھی 5 اپریل 2014ء ہی کو جماعت اسلامی پاکستان کے پانچویں امیر کا حلف اٹھائیں گے۔