ڈاکٹر عافیہ کی قید کو 11 سال ہونے پر لاہور سمیت کئی شہروں میں مظاہرے‘ ریلیاں

لاہور + اسلام آباد + کراچی (خبر نگار + ایجنسیاں) ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی قید میں 11 سال مکمل ہونے پر لاہور سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔کراچی میں یکجہتی کیمپ میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سمیت ہزاروں افراد نے طویل بینرز پر دستخط کئے۔ لاہور پریس کلب کے سامنے پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ پنجاب کے صدر زبیر خان نیازی اور جنرل سیکرٹری شیراز چیمہ کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔کارکنوں نے اپنے ہاتھوں میں بینرز، پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر عافیہ کی رہائی، امریکی مظالم حکمرانوں کی بے حسی کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے زبیر خان نیازی نے کہا کہ حکمرانوں نے الیکشن کمپئین میں جو وعدہ کیا تھا عافیہ کو رہا کروائیں گے وہ اپنا وعدہ پورا کریں۔ انہوں نے ڈاکٹر عافیہ کے امریکی قید میں ظلم و جبر کو حکمرانوں کی بدنیتی اور بے حسی قرار دیا اور یہ اعلان کیا کہ تحریک انصاف یوتھ ونگ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ شیراز احمد چیمہ نے کہا قوم کی بیٹی کو ملک واپس لا کر ہی دم لیں گے، موجودہ حکمران امریکہ کے غلام ہیں ان کی اتنی بھی جرأت نہیں کہ ان کے سامنے کوئی بات کر سکیں۔ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی میں حکومت کچھ بھی نہیں کر رہی۔ ثاقب ریاض سندھو نے کہا کہ یوتھ ونگ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں چپ بیٹھی ہے اور نہ بیٹھے گی۔ وقاص صدیق نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے صوبہ بھر میں تحریک چلانے کا لائحہ عمل تیار کر لیا ہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرہ میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی، ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ، انسانی حقوق کے ورکرز، دینی و سیاسی جماعتوں کے ورکرز کے علاوہ شہریوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے فوزیہ صدیقی نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکہ کی قید میں 11 سال ہونے کو ہیں، بدقسمتی کے ساتھ جمہوری حکومتوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے کچھ نہیں کیا، موجودہ حکومت نے بھی عافیہ کو 100 دنوں میں واپس لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ بھی پورا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے، انہوں نے کہا عافیہ رہائی تحریک بین الاقوامی تحریک بن چکی ہے، وہ وقت دور نہیں جب عافیہ صدیقی پاکستان واپس آجائے گی، اس موقع پر انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لانے کیلئے عالمی سطح پر تحریک چلائی جائے۔ علاوہ ازیں کراچی کے علاقے کلفٹن میں عافیہ یکجہتی کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے پاکستانی قوم نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنی بہت و بیٹی عافیہ کے ساتھ ہیں۔ اگر گذشتہ حکمران صرف ایک ’’دستخط‘‘ کر دیتے تو آج پاکستانی عوام کو لاکھوں دستخط نہ کرنے پڑتے‘ آج بھی صدر اور وزیراعظم پاکستان ایک خط کے ذریعے اپنی بیٹی عافیہ کو پاکستان لا سکتے ہیں۔ کیمپ میں طلبہ رہنماؤں‘ وکلائ‘ انسانی حقوق کے ورکرز‘ دینی و سیاسی جماعتوں کے ورکرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ علاوہ ازیں کراچی‘ پشاور‘ کوئٹہ‘ فیصل آباد‘ سرگودھا‘ شیخوپورہ‘ نوشہرہ‘ صوابی‘ مردان‘ کوہاٹ اور دیگر شہروں میں بھی مظاہرے کئے گئے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...