عالمی بنک کی پاکستان کیلئے نئی حکمت عملی، غربت کے خاتمے، شراکتی استحکام پر توجہ مرکوز

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن نرگس سیٹھی نے کہا ہے کہ  عالمی بنک پاکستان کیلئے نئی حکمت عملی مرتب کر رہا ہے جس میں تین اداروں عالمی بنک، عالمی مالیاتی فنڈ اور ملٹی لیٹرل انٹرنیشنل گارنٹی  ایجنسی کیلئے عالمی بنک رہنمائی فراہم کریگا۔ عالمی بنک نے آئندہ پانچ سالہ حکمت عملی میں غربت کے خاتمہ اور شراکتی استحکام پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی ہے۔ انہوں نے یہ بات ا توار کو وفاقی   وزیر خزانہ سنیٹر اسحاق ڈار کو ورلڈ بنک گروپ کی تیار کردہ ملک کی شراکت کی حکمت عملی (2015-19ئ) کے بارے میں بریفنگ کے دوران بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سال 2010-14ء کیلئے 9 ارب ڈالر رکھے گئے تھے جبکہ آئندہ پانچ سال کیلئے فنڈز میں اضافہ کیا جائیگا  تیس مختلف میٹنگز کے دوران ورلڈ بنک گروپ کی ٹیم نے چار سو سے زائد لوگوں سے ملاقات کی جن میں سول سوسائٹی کے اداروں، میڈیا کے نمائندے، پارلیمنٹرینز، سیاسی رہنما، وزرائے اعلیٰ،  کابینہ کے ارکان، سول سرونٹس، ماہرین تعلیم، تھنک ٹینکس، یوتھ گروپس، نجی شعبہ اور مقامی و غیرملکی ترقیاتی شراکت دار اداروں کے نمائندے شامل  تھے۔ وزیر خزانہ نے پہلی بار باہمی مشاورت سے حکمت عملی مرتب کرنے کو سراہا جس میں قومی ترقیاتی ایجنڈے پر توجہ رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے پانی کی مدد سے سستی بجلی پیداوار اور متبادل توانائی کے ذرائع سے پیدا کی جانے والی بجلی سے بلوچستان اور فاٹا کے دور دراز علاقوں میں بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے گی جو حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ واشنگٹن کے آئندہ دورہ کے دوران وہ عالمی بنک کے ساتھ بنیادی ڈھانچے اور توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے معاونت پر بات کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...