رعایتی سیلز ٹیکس سہولت کے غلط استعمال سے کروڑوں روپے ٹیکس چوری کا انکشاف

Mar 31, 2014

اسلام آباد(آن لائن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے ٹیکسٹائل، لیدر اور اسپورٹس گڈز سمیت 5 زیرو ریٹڈ برآمدی شعبوں کو دی جانے والی صفر سیلز ٹیکس اور 2 فیصد رعایتی سیلز ٹیکس کی سہولت کی آڑ میں کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈا ٓف ریونیو کی طرف سے ٹیکسٹائل، لیدر، کارپٹ، اسپورٹس گڈز اور سرجیکل وطبی آلات کے شعبے کو اشیا کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والی خام مال کی درآمد اور اس سے تیار کردہ اشیا کی برآمد و مقامی مارکیٹ میں سپلائی پر زیرو ریٹنگ کی سہولت دی گئی تھی جسے بعد میں ترمیمی ایس آر او کے ذریعے مقامی سپلائی پر 2 فیصد کی رعایتی شرح کے حساب سے سیلز ٹیکس کے نفاذ میں تبدیل کیا گیا۔ دستاویز میں بتایا گیاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس موجود ڈیٹا بیس سے حاصل کردہ شواہد میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے ٹیکسٹائل، لیدر اور اسپورٹس گڈز سمیت ان 5 زیرو ریٹڈ شعبوں کو دی جانے والی صفر سیلز ٹیکس اور 2 فیصد رعایتی سیلز ٹیکس کی سہولت کا بڑے پیمانے پر غلط استعمال ہو رہا ہے۔دستاویز میں بتایا گیاکہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ مذکورہ ڈیٹا بیس سے حاصل کردہ ثبوتوں کی بنیاد پر سیلز ٹیکس ایکٹ کی سیکشن 2(37)کے تناظر میں جو ٹیکس فراڈ ہوئے ہیں ان پر 100فیصد جرمانے کے ساتھ 13 کروڑ94 لاکھ 29ہزار روپے کے ٹیکس عائد کئے گئے ہیں۔

مزیدخبریں