لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ نے سکولز ریفارمز روڈمیپ کے نئے مرحلے ”پڑھو پنجاب۔ بڑھو پنجاب“ کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2018ءتک صوبہ پنجاب کے ہر بچے و بچی کے سکول داخلے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور 2018ءتک ہر بچہ سکول جائیگا، نئے مرحلے کے تحت سکولوں میں زیرتعلیم طلبا و طالبات کو امتحانی سوالات کے 85 فیصد درست جوابات دینا ہوں گے جس سے معیاری تعلیم کے فروغ میں مدد ملے گی اور طلبا و طالبات کی صلاحیتوں میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے لاہور کے دیہی علاقے میں ایک سکول اپنانے Adopt) کرنے کا) کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سکول کے معاملات کی نہ صرف نگرانی کریں گے بلکہ گاہے بگاہے سکول کا دورہ بھی کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت پنجاب کے وزرائ، چیف سیکرٹری، سیکرٹریز، مختلف محکموں کے سربراہان، کمشنرز، آر پی اوز، ڈی سی اوز اور ڈی پی اوز بھی اسی طرح ایک ایک سکول Adopt کریں گے۔ وہ گزشتہ روز ایوان اقبالؒ میں محکمہ تعلیم پنجاب کے زیراہتمام پنجاب سکولز ریفارمز روڈمیپ کے نئے مرحلے ”پڑھو پنجاب۔بڑھو پنجاب“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے 2 بچوں کے داخلہ فارم پر دستخط کرکے داخلہ مہم برائے سال 2015-16 کا باقاعدہ آغاز کیا اور بچوں کو کتابیں، بیگ اور سٹیشنری بھی دی۔ وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر، صوبائی وزرائ، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، ڈیفڈ کے خصوصی نمائندے سر مائیکل باربر، ڈونرز اداروں کے نمائندے، یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، تعلیمی اداروں کے سربراہان، دانشوروں، کالم نگاروں، ماہرین تعلیم، اساتذہ، والدین اور طلبا و طالبات کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔ شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تعلیمی شعبے میں انقلاب برپا کرنے کے حوالے سے ایک اہم اور غیر معمولی دن ہے اور آج ہمیں اس بات کا عزم کرنا ہے کہ 2018ءکے تعلیمی اہداف کے حصول کیلئے محنت، دیانت اور لگن کے ساتھ کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں گزشتہ پونے سات برس کے دوران پنجاب حکومت نے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے، تاہم یہ طویل سفر کا آغاز ہے۔ ابھی ہمیں تعلیمی شعبے کی بہتری کیلئے بہت کچھ کرنا ہے۔ ایسے بہت سے سکول اب بھی موجود ہیں جہاں تعلیمی سہولتوں کا فقدان ہے۔ ہمیں صوبے کے تمام سکولوں میں بنیادی سہولیات کو یقینی بنانا ہے۔ معیاری تعلیم پر صرف اشرافیہ کا ہی حق نہیں اور نہ ہی تعلیم ان کی میراث ہے۔ معیاری تعلیم پر پنجاب کے ہر بچے کا حق ہے اور ہمیں یہ حق ان تک پہنچانا ہے۔ ملک و قوم کو مشکلات سے نکالنے کا واحد راستہ تعلیم ہے۔ پنجاب حکومت نے صوبے کے پسماندہ ترین علاقوں میں دانش سکولز قائم کرکے معیاری تعلیمی سہولیات کے دروازے غریب خاندانوں میں آنکھ کھولنے والے بچوں کیلئے کھول دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دانش سکولز سسٹم پر ایسے افراد تنقید کر تے رہے ہیں جنہوں نے خود پاکستان اور دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کی۔ قوم ان سے یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ جب وہ اعلیٰ یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہے تھے تو انہیں اس وقت غریبوں کا خیال کیوں نہیں آیا؟ کس قدر ستم ظریفی ہے کہ اشرافیہ کے بچے تو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کریں جب غریب کے بچوں کو معیاری تعلیمی سہولیات کیلئے وسائل کی فراہمی کی بات کی جائے۔ لاکھوں طلبا و طالبات کو میرٹ پر ہی لیپ ٹاپ دیئے گئے ہیں اور صوبے کے تمام سکولوں میں آئی ٹی لیبز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیفڈ کے اشتراک سے پنجاب سکل ڈویلپمنٹ پروگرام بھی کامیابی سے جاری ہے اور اس کے تحت نوجوانوں کو مختلف فنون کی تربیت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے 20 سال قبل ہمارا بھارت کے ساتھ تقابلی جائزہ لیا جاتا تھا لیکن آج ہم سری لنکا، بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ ہمیں دہشت گردی، انتہاپسندی اور توانائی کے بحرانوں نے گھیر رکھا ہے۔ ان سے نمٹنا بہت بڑا چیلنج ہے تاہم ہم ملک کو ان مسائل سے نجات دلا کر ہی رہیں گے۔ تعلیمی اداروں اور مدارس کے نصاب میں بردباری، برداشت، محبت اور اخوت کے جذبات پر مبنی اضافی مضامین شامل کئے جا رہے ہیں جو یقینا انتہاپسندی کے رجحانات کے خاتمے میں معاون ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج انتہاپسندی، قومی وسائل کو لوٹنے والوں کے ہاتھ روکنے، تعلیم کو عام کرنے میں رکاوٹ ڈالنے والوں اور امیر اور غریب کے درمیان خلیج ختم کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والوںکے خلاف جہاد کرنے کی ضرورت ہے اور ان کے خلاف ہر محاذ پر فیصلہ کن جنگ لڑنے کا وقت آ گیا ہے، اب ہمیں فیصلہ کرکے آگے بڑھنا ہے۔ میرا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مدد ضرور کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔ اب ہمیں بھی نعروں کی بجائے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ قوم کی مایوسیوں اور دکھوں کو خوشیوں میں بدلنے کیلئے فیصلہ کن جنگ لڑنا ہوگی۔ ملک و قوم کو مشکلات سے نکالنے کا واحد راستہ تعلیم ہے۔ پنجاب حکومت نے تعلیمی اسی اہمیت کے پیش نظر شعبہ تعلیم میں انقلاب برپا کرنے کیلئے تاریخی اقدامات کئے ہیں اور 2018ءکیلئے تعلیمی اہداف مقرر کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ میں جزا اور سزا کے نظام کے بغیر تعلیمی اہداف کا حصول ممکن نہیں۔ اگر ہم نے آگے بڑھنا ہے اور اپنی منزل حاصل کرنا ہے تو سزا اور جزا کے نظام کو اپنانا ہوگا۔ اچھے کام کرنے والے ہمارے سروں کا تاج ہیں اور ان کی عزت اور احترام ہم پر واجب ہے جبکہ مقررہ اہداف کے حصول میں غیر تسلی بخش کارکردگی دکھانے والوں کی بازپرس ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حاصل پور کے دانش سکول کی بچیوں نے امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں ہونے والے بین الاقوامی سائنسی نمائش میں انرجی ٹربائن میں پانچویں پوزیشن حاصل کرکے دنیا بھر میں ملک و قوم کا نام روشن کیا اور یہ ان لوگوں کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ ہے جو دانش سکولوں پر تنقید کرتے رہے اور خود کو ملک کے مالک سمجھتے ہیں۔ پنجاب حکومت نے وسائل غریب خاندانوں کے بچے اور بچیوں کو معیاری تعلیمی سہولتوں کی فراہمی کیلئے ان کے قدموں پر نچھاور کر دیئے ہیں۔ قبل ازیں صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان، سیکرٹری تعلیم عبدالجبار شاہین اور ڈیفڈ کے خصوصی نمائندے سر مائیکل باربر نے پنجاب سکولز ریفارمز روڈمیپ کے نئے مرحلے کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ مزید براں شہباز شرےف کی زیرصدات گزشتہ روز ایوان وزیراعلیٰ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ٹیکس ریفارمز روڈمیپ کے مجوزہ پروگرام کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ریفارمز روڈمیپ کی طرز پر ٹیکس ریفارمز روڈمیپ کا پروگرام وضع کرنے کی منظوری دی۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کیلئے وسائل میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے۔ ٹیکس نظام میں اصلاحات لا کر صوبے کے وسائل میں خاطرخواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ٹیکس نظام میں انتظامی اصلاحات متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ ٹیکس وصولی کے نظام کو ری ڈیزائن کرنے پر توجہ دی جائے۔ بین الاقوامی کنسلٹنٹ فرم مکینزے کے سلمان احمد نے مجوزہ ٹیکس ریفارمز روڈمیپ کے حوالے سے بریفنگ دی۔
شہبازشریف