اسلام آباد (آن لائن) چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے جعلی وکلاءاور نوٹری پبلک سے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر صوبے میں جعلی وکلاءکی اچھی خاصی تعداد موجود ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں ایک جعلی وکیل پکڑا گیا، اس نے انٹرمیڈیٹ بھی نہیں کر رکھا تھا۔وکلا کی وجہ سے بعض اوقات سائلین کو ناکردہ گناہوں کی سزا بھگتنا پڑجاتی ہے۔ ملک میں نوٹری پبلک اور دستاویزات کی تصدیق کا نظام بوسیدہ ہوگیا۔ ماضی کی تاریخوں میں دستاویز کی تصدیق کرانا کوئی مشکل کام نہیں۔ بیرون ممالک میں نوٹری پبلک اور دستاویز کی تصدیق کے نظام کو بہت اہمیت دی جاتی اور خیال رکھا جاتا ہے۔
چیف جسٹس