کراچی (نوائے وقت رپورٹ) میئر کراچی وسیم اختر سندھ حکومت پر برس پڑے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وسیم اختر نے کہا کراچی پر وہ لوگ قابض ہیں جن کا یہاں مینڈیٹ نہیں۔ اندرون سندھ سے ووٹ لینے والے وہاں تو حالات ٹھیک کر لیں۔ کراچی میں پیسہ ہے اس لئے اسے کنٹرول میں رکھا جا رہا ہے۔ آٹھ سال سے کچرا جمع ہو رہا ہے جس کی وجہ سے لوگ بیمار ہو رہے ہیں۔ آٹھ سال میں ہمارے سارے محکمے تباہ ہو گئے۔ آن لائن کے مطابق تیسری عالمی کانفرنس برائے ماحولیات سے خطاب کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ کراچی عمارتوں کا جنگل بن گیا ہے لوکل گورنمنٹ کو جو ملنا چاہئے تھا وہ نہیں مل رہا، کراچی اس کی سزا بھگت رہا ہے جب عوام کو کوئی نہ دیکھے تو انہیں خود اپنے حقوق کے لئے اٹھنا پڑے گا، ہم چاہتے ہیں وہ کامیاب ہوں مگر پیپلزپارٹی کے لوگوں کے بھی ہاتھ باندھے ہوئے ہیں لوگ مسائل کے حل کے لئے چیخ رہے ہیں اور اربوں کی گاڑیاں بانٹی جارہی ہیں ، کراچی کے مسائل پر میئر کو نہیں بلایا جاتا، پانی کے معاملے پر سات سال بعد میٹنگ ہوتی ہے ، ٹھیکے دیئے ، اجازت دی، رقم جیب میں ڈالی اور چل دئیے، ہمیں چائنا کٹنگ نہیں کرنی پارکس اور کھیل کے میدان بنانے ہیں ہر طرف قبضہ ہیں ، کہاں لے جائیں گے اتنا مال جمع کرکے، آج بھی تھر میں چار بچے ناکافی طبی سہولیات کے باعث فوت ہوئے ہیں۔