راولپنڈی ( اپنے سٹاف رپورٹر سے) ناقص و غیرمعیاری علاج کرنے پر کنزیومر کورٹ راولپنڈی نے السید ہسپتال اینڈ کڈنی سنٹرکے خلاف فیصلہ جاری کردیا صارف کو بطور ہرجانہ مبلغ چھتیس لاکھ چوراسی ہزار بیالیس روپے ادا کرنے کا حکم راولپنڈی کی تحصیل مری کے رہائشی محمد الیاس عباسی نے جج کنزیومر کورٹ رانا عبدالحفیظ کو درخواست دیتے ہوئے مئوقف اختیار کیا کہ انہوں نے اپنے بھائی کو علاج کیلئے السید ہسپتال میں داخل کروایا جہاںکرنل (ر)ڈاکٹر مختار احمد شاہ نولوروجسٹ ٹرانسپلانٹ سرجن نے انکا غیر معیاری علاج کیا جس کی وجہ سے انکی موت واقع ہو گئی دوران علاج مبلغ پچیس لاکھ روپے فیس وصول کی گئی جبکہ پانچ لاکھ کے قریب ادویات پر اخراجات آئے جبکہ ایک لاکھ روپے ٹرانسپورٹ پر اخراجات آئے جبکہ ذہنی اذیت کی مد میں مبلغ پانچ لاکھ روپے جبکہ ناقص سروسز پر مبلغ پچاس ہزار روپے استدعا قبول کی گئی جج کنزیومر کورٹ رانا عبدالحفیظ نے ناقص و غیر معیاری علاج اور صارف کو ذہنی اذیت دینے پر ڈاکٹر کو حکم جاری کیا کہ صارف کو مبلغ چھتیس لاکھ چوراسی ہزار42 روپے بطور ہرجانہ ادا کیے جائیے اس موقع پر فوکل پر سن کنزیومر پروٹیکشن کونسل ادریس رندھاوا نے کہ جج کنزیومر کورٹ راولپنڈی رانا عبدالحفیظ نے غیر معیاری و ناقص علاج کرنے والوں کے خلاف تاریخی فیصلہ دیا جو ایسے صارفین کیلئے امید ہے جو ڈاکٹروں کے ناقص علاج سے ذہنی جسمانی اور مالی پریشانی سے دوچار ہور ہے ہیں ۔