لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فواد چوہدری نے احتساب عدالت کی کارروائی کے حوالے سے حقائق کے خلاف رپورٹس کی اشاعت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے قوم کو گمراہ کرنے اور عدالتی کارروائی کے متعلق غلط تاثر قائم کرنے کی حکومتی حکمت عملی قراردیا ہے، مرکزی سیکرٹری اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت میں جاری کارروائی اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیا ءکے بیان کو توڑ مڑور کر پیش کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ شریف فیملی کرپشن اور منی لانڈرنگ جیسے جرائم میں ملوث نہیں ہے، پانامہ کیس جرمن اخبار کی دستاویزات کے ذریعے قوم کے سامنے آیا ، واجد ضیاءکے بیان کو توڑ مروڑ کر بیان کیا گیا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ واجد ضیا ءنے شریف فیملی کو کلین چٹ دے دی ہے مگر ایسا نہیں ہے، حسن اور حسین تو مفرور ہیں ، مریم، حسن اور حسین کے اوپر مقدمات ثابت ہو چکے اور یہ سزا سے نہیں بچ سکتے ، ان خیالات کا اظہار فواد چوہدری نے مراد راس ، سارہ احمد، اعظم ملک ، ثانیہ کامران اور رانا محمد احمد کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈ ن ٹاﺅن میں پریس کانفرنس میں کیا ، انہوں نے کہاکہ ہمیں کہاجاتاہے کہ پانامہ کیس کی طرح پی ٹی آئی بھی نیب کے باہر میڈیا ٹاک کرے مگر نیب کی کورٹ میں ہم پارٹی نہیں ہیں، لہذا ہماری عدالت کے اندر رسائی نہیں، فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ پہلے دن سے نیسکول اور نیلسن کی ملکیت نوازشریف کی نہیں کہی گئی، نیلسن اور نیسکول کی بینیفشل اونر مریم نواز ہیں۔ پانامہ کا مقدمہ اپنے اختتام پر ہے، مریم اور نواز شریف نہیں بچ سکیں گے ، ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہاکہ پرائم منسٹر کو چیف جسٹس سے ملاقات کی اپیل نہیں کرنی چاہیے تھی، الیکشن کمیشن کا پریذائیڈنگ آفیسر عدالت سے لینا اچھا فیصلہ ہے، الیکشن کمیشن کو اتنا مضبوط ہونا چاہیے تاکہ نگران حکومت کی ضرورت نہ رہے ، نگران حکومت کیلئے پی ٹی آئی کی طرف سے شاہ محمود قریشی رابطے میں ہیں، پنجاب میں میاں محمود الرشید دوسری جماعتوں سے رابطے میں ہیں،انہوں نے کہاکہ حلقہ بندیوں کا عمل ناقص اور جلد بازی میں کیا گیا، حلقہ بندیوں پر ہر پارٹی کو اعتراضات ہیں۔
فواد چودھری