کوئٹہ (بیورو رپورٹ + نمائندہ نوائے وقت) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی کا نقصان پاکستان کو ہو گا وفاق بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے فنڈ جاری کرے، وزیراعظم پلاننگ کمیشن کو پی سی ون پر عمل کی ہدایت کریں، وفاق کا تعاون نہیں ہو گا تو بلوچستان پسماندہ رہے گا، ماضی میں بلوچستان کے عوام کو قوم پرستی کے نام پر لڑایا گیا، بلوچستان کے عوام ایک دوسرے سے جدا نہیں ہیں۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ ہم جےتےں تو ٹھےک ہے کوئی دوسرا جےتے تو وہ غلط ہے، اگر گرےبان میں دیکھنا ہے تو وہ اپنی جماعت کو دےکھیں وہ کہاں سے آئے ہیں، یہ بات انہوں نے جمعہ کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں کھلی کچہری کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزیر سائنس و ٹےکنالوجی پرنس احمد علی سمیت دےگر صوبائی وزرائ، مشیران بھی موجود تھے، وزیراعلیٰ نے دور دراز علاقوں سے آئے سائلین کے مسائل سنے اور اہم نوعیت کی درخواستوں پر موقع پر احکامات جاری کئے جبکہ درجنوں درخواستیں مسائل کے حل کے لئے متعلقہ محکموں کو ارسال کیں، انہوں نے کہا کہ صوبے کے بے روز گار نوجوانوں کی پریشانی کا احساس ہے اس سلسلے میں مختلف محکموں کی خالی آسامیاں روزانہ کی بنیادوں پر اخبارات میں مشتہر کی جا رہی ہیں۔ نوجوان خالی آسامیوں پر درخواستیں جمع کروائےں۔ ماضی میں اہل امیداروں کے ساتھ ناانصافی ہوئی۔ نمائندہ نوائے وقت کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے صوبے میں نگران سیٹ اپ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دینے سے گریز کیا۔ جب پوچھا گیا صوبے میں نگران سیٹ اپ کیلئے کیا مشاورت کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے یا شروع ہونے والا ہے تو وہ جواب دینے کی بجائے زیرلب مسکراتے رہے۔ سوال گول کر گئے۔ علاوہ ازیں عبدالقدوس بزنجو نے جمعہ کے روز سپیکر چیمبر میں ارکان اسمبلی سے فرداً فرداً ملاقاتیں کیں اور ان کی خیریت معلوم کی۔
بزنجو