شیوۂ حکمرانی

Mar 31, 2019

ریاض احمد سید…… سفارت نامہ

دن بدلتے رہتے ہیں‘ کبھی کسی کا زوال تو کبھی کسی کا عروج۔ اور یہ نظام کائنات ہے۔ میاں صاحبان‘ زرداریوں اور دوسروں کا خیر کچھ گناہ ہوگا‘ یہاں تو محض بادشاہ کا بھائی اور بادشاہ کا بیٹا ہونے کے جرم میں تہ تیغ کردیا جاتا ہے۔ مگر وقت کے حاکموں کو ایک بات یاد رکھنا چاہیے کہ مخالفین کے ساتھ جو جی چاہے کرو کہ آپ اس پوزیشن میں ہیں‘ مگر ایک جرم ہرگز نہ کیجئے‘ انکی عزت نفس کو نہ جھجوڑیئے کہ روح ہر لگے زخم مندمل نہیں ہوا کرتے۔ ان کا ٹھٹھانہ اڑائیے‘ ان پر پھبتیاں نہ کسیئے اور ان پر جگتیں نہ ماریئے کہ یہ حکمرانوں کا شیوہ نہیں۔ عہد زوال کے مغل شہزادے نے جہالت کی مستی میں فقیر بے نوا کو پتھر مارا تو اس نے سبنھال کر رکھ لیا اور جب غدر ہو گیا اور شہزادے کو کنویں میں قید کر دیا گیا‘ تو فقیر نے وہی پتھر اسے دے مارا۔ قیدی دکھی ہوا‘ معتوب پر مزید عتاب کیوں؟ فقیر بولا‘ اسے تو میں نے اس دن کیلئے سنبھال رکھا تھا۔

مزیدخبریں